الجیر ( گلف آن لائن)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے الجیریا میں عرب سربراہی اجلاس میں کہا ہے کہ سعودیہ عرب یکجہتی اور مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے میکانزم تلاش کرنے کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جغرافیائی سیاسی تنازعات مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے حوالے سے دنیا کو کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا مشترکہ عرب کارروائی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عرب لیگ کے نظام میں اصلاحات کے لئے کام کرنے کی ضرورت کی طرف بھی اشارہ کیا۔شہزادہ فیصل نے کہا بیرونی مداخلتوں اور ملیشیاں کا مقابلہ کرنے کیلئے زبردست کوشش کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم دوسروں کی قیمت پر توسیع اور تسلط کے نقطہ نظر کو مسترد کرتے ہیں اور کسی کو عرب ممالک پر اپنی اقدار مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔مزید برآں انہوں نے وضاحت کی کہ عرب ممالک کے لئے معاشی انضمام اہم ہے ۔ سعودی عرب اسی کیلئے کوشاں ہے اور خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے لئے عرب انضمام کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنے وژن 2023 کے تحت برادر ملکوں میں ترقی کی حمایت کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مشرقی القدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا یمن میں امن کے حصول کے لئے بین الاقوامی دبا کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا یمنی صدارتی کمانڈ کونسل کو ضروری مدد فراہم کرنا انتہائی اہم ہے۔لیبیا کے مسئلے کے بارے میں انہوں نے نشاندہی کی کہ لیبیا میں اختلافات کا حل بیرونی مداخلت میں نہیں اندر سے ہی ہے۔عراق کے اتھارٹی پر سعودی وزیر خارجہ نے نئی عراقی حکومت کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب لبنان کی مرکزیت پر زور دیتا ہے اور چاہتا ہے کہ لبنان کے صدر کا انتخاب ملک کو متحد کرنے کے قابل بنا سکے۔انہوں نے شام میں ایک ایسے سیاسی حل تلاش کرنے کی حمایت کی توثیق کی جو اس کی شناخت اور زمینوں کو محفوظ رکھے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودیہ سوڈان میں امن کے حصول کی کسی بھی کوشش کی حمایت کرتا ہے۔واضح رہے کہ الجزائر کے دارالحکومت میں “ری یونین” کے عنوان کے تحت 31 ویں سربراہی اجلاس میں عرب رہنما شریک ہیں۔ یہ اجلاس تین سال میں پہلی مرتبہ ہو رہا ہے۔