بیجنگ ( گلف آن لائن)
پانچویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو 5 سے 10 نمبر تک شنگھائی میں منعقد ہو رہی ہے ۔ 2018 میں پہلی ایکسپو کے انعقاد کے بعد یہ ایکسپو خریداری ، سرمایہ کاری ، افرادی و ثقافتی تبادلے اور
کھلے پن و تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گئی ہے ۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نےایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ
راستہ ہمارے قدموں کے نیچے ہے اور روشنی ہمارے سامنے ہے۔ چین دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے، کھلے پن پر مزید اتفاق رائےحاصل کرنے اور عالمی اقتصادی ترقی کو درپیش مشکلات اور چیلنجز پر مشترکہ طور پر قابو پانے کے لیے تیار ہے، تاکہ کھلے پن سے عالمی ترقی کا ایک نیا روشن مستقبل تشکیل دیا جاسکے۔شی جن پھنگ نے ہر امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے کیے گئے اپنے خطابات میں کھلے پن کو بڑھانے پر زور دیا ہے، سود مند تعاون کی وکالت کی ہے، اور مشترکہ پیش رفت کا مطالبہ کیا ہے. ان کے خطابات میں ، لفظ ” کھلا پن ” 100 سے زائد مرتبہ استعمال ہوا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چین اپنی مارکیٹ کو مکمل خلوص کے ساتھ تمام ممالک کے لئے کھولتا ہے اور چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کو نہ صرف ہر سال منعقد کیا جانا چاہیے ، بلکہ اعلی سطح پر عمدہ نتائج کے ساتھ ،بہتر سے بہتر ہونا چاہیئے ۔
یاد رہے کہ 2020 میں ، جب دنیا بھر میں کوویڈ – ۱۹کی وبا پھیلی ہوئی تھی ، اس مشکل صورتِ حال میں منعقد ہ تیسری انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا تھا کہ ہمیں سود مند تعاون اور جیت جیت کےتصور پر کاربند رہنا چاہیے، شک کی بجائے اعتماد کرنا چاہیے، مٹھیاں بھینچنے کی بجائے ہاتھ ملانا چاہیے، گالی گلوچ کے بجائے مشاورت کرنی چاہیے۔ تمام ممالک کے مشترکہ مفادات کو اولیت دیتے ہوئے معاشی عالمگیریت کو زیادہ کھلے، جامع اشتراک ، توازن اور جیت جیت کی طرف فروغ دینا چاہیے۔
اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار ایکسپوز میں ڈیڑھ ہزار سے زائد نئی مصنوعات ، نئی ٹیکنالوجیز اور خدمات لوگوں کے سامنے آئیں ۔ مجموعی طور پر مطلوبہ کاروبار کا حجم 272.3 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا، جو بین الاقوامی تجارت کے فروغ اور عالمی معیشت کی ترقی کے لئے ایک طاقتور بوسٹر بن گیا ہے.