اسلام آباد (گلف آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے کینیا میں فائرنگ سے قتل ہونے والے سینئر صحافی ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حصول کیلئے دائر درخواست پر نوٹس جاری کر دیے۔ارشد شریف کی والدہ نے دو روز قبل بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حصول کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر پیر کو سماعت ہوئی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے پمز ہسپتال کے نمائندے کو آئندہ سماعت پر بلاتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ارشد شریف کی موت کی وجہ ایک سے زائد زخم کو قرار دیا گیا ہے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ ارشد شریف کے سر میں بائیں جانب سے گولی لگی جس سے دماغ میں زخم ہوا، دوسری گولی کمر کے اوپر کے حصے میں دائیں جانب لگی، ارشد شریف کو کمرکے اوپر لگنے والی گولی سینیکے دائیں جانب سے ہی نکل گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ ارشد شریف کو لگنے والی دوسری گولی سے پھیپھڑے کو نقصان پہنچا، دونوں گولیاں درمیانی فاصلے سے جدید آتشیں اسلحہ سے چلائی گئیں۔ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ٹیم نے مزید تحقیق کے لیے باڈی کے مختلف حصوں کے نمونے بھی حاصل کیے۔