بیجنگ (نمائندہ خصوصی)ویٹ لینڈز پر کوپ 14 باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئی۔ پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق یہ کانفرنس نہ صرف موجودہ ویٹ لینڈز کے تحفظ بلکہ مستقبل کے ویٹ لینڈز کے تحفظ اور بحالی کے لیے بھی رہنمائی کرتی ہے۔ اس دوران چین کی جانب سے ویٹ لینڈز کے تحفظ پر عالمی اقدام کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
یہ کانفرنس پہلا موقع ہے جب چین نے رامسر کنوینشن پر دستخط کرنے والوں کی کانفرنس کی میزبانی کی ہے۔کانفرنس نے ووہان اعلامیہ اور عالمی ویٹ لینڈ ڈویلپمنٹ اسٹریٹجی فریم ورک ریزولوشن کی منظوری دی ہے،جس سے ویٹ لینڈزکے تحفظ سے متعلق عالمی اقدامات کو نئی تحریک ملی ہے۔ کانفرنس میں تجویز پیش کی گئی کہ چین ویٹ لینڈز کے قومی پارکس بنائے گا، ویٹ لینڈز کے تحفظ کے لیے مضبوط ترین اقدامات کو نافذ کرے گا، شینزین “انٹرنیشنل مینگروو سینٹر” قائم کرے گا، اور ملک میں موسمی پرندوں کی نقل مکانی اور تحفظ کے لیے نیٹ ورک قائم کرے گا۔
رواں سال رامسر کنونشن میں چین کی شمولیت کی 30 ویں سالگرہ ہے۔ اس کانفرنس نے دنیا کو یہ بھی دکھایا کہ چین نے گزشتہ تیس سالوں کے دوران ویٹ لینڈز کے تحفظ میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اب تک، چین کا ویٹ لینڈز کا رقبہ 56.35 ملین ہیکٹر تک پہنچ چکا ہے، جو ایشیا میں پہلے اور دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔