با لی (نمائندہ خصوصی) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ اس وقت انسا نی تر قی کو بڑے چیلنجز کا سا منا ہے، جدیدیت کسی ایک ملک کا استحقاق نہیں ہے، تمام ممالک کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چین کے صدر شی جن پھنگ نے اس سمٹ میں شرکت کی اور کہا کہ اس وقت انسانی ترقی کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تمام ممالک کو بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے بارے میں خیالات کو فروغ دینا چاہئے اور امن، ترقی، تعاون اور مشترکہ مفادات کے بہتر نتائج کی وکالت کرنی چاہئے. جی 20 کے رکن ممالک کو دیگر تمام ممالک کے لئے ترقی اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی ذمہ داری کو سمجھنا چاہئے.
شی جن پھنگ نے زیادہ جامع عالمی ترقی کو فروغ دینے کی تجویز پیش کی۔ نظریاتی لکیریں کھینچنا، گروپ بندی کی سیاست میں ملوث ہونا اور کیمپوں کا آپس میں ٹکراؤ محض دنیا کو تقسیم کرے گا۔ تمام ممالک کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے، اختلافات کے باوجود مشترکہ بنیاد تلاش کرنی چاہئے، پرامن طور پر مل جل کر رہنا چاہئے، اور ایک کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کو فروغ دینا چاہئے.
شی جن پھنگ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں زیادہ جامع عالمی ترقی کو فروغ دینا چاہئے ۔ تمام ممالک کی مشترکہ ترقی ہی حقیقی ترقی ہے۔ ہر ملک بہتر طور پر آگے بڑھنا چاہتا ہے، جدیدیت کسی ایک ملک کا استحقاق نہیں ہے. راہ نمائی کرنے والے ممالک کو حقیقی طور پر دوسرے ممالک کی ترقی اور زیادہ عالمی عوامی سامان فراہم کرنے میں مدد کرنی چاہئے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ عالمی اقتصادی بحالی کے لئے شراکت داری تشکیل دی جائے اور ترقی پذیر ممالک کی تشویش کا خیال رکھا جائے۔ان کا کہنا ہے کہ چین جی20 میں افریقی یونین کی شرکت کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ مختلف ممالک کو انسداد وبا سے متعلق عالمی تعاون کو فروغ دینا چاہیے،مالیاتی بحران کے خطرات سے نمٹنا چاہیے اور ترقی پذیر ممالک کے قرضوں میں کمی کے عمل میں عالمی مالیاتی اداروں اور قرض دہندگان کو حصہ لینا چاہیئے۔
شی جن پھنگ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کی حمایت پر بھی زور دیا۔
خوراک اور توانائی کے تحفظ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اجناس کی شراکت داری کی تشکیل دی جائے، اجناس کی کھلی ،مستحکم اور پائیدار منڈی کی تعمیر کی جائے۔اس کے علاوہ یک طرفہ پابندیوں کو اٹھایا جانا چاہیے اور متعلقہ سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون کی پابندی کو بھی منسوخ کیا جانا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین پرامن ترقی کے راستے ،اصلاحات و کھلے پن پر ثابت قدم رہے گا اور ایک جدید چین کی تعمیر کرتا رہے گا جس سے دنیا کو مزید مواقع میسر آئیں گے۔