ریاض(گلف آن لائن)سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امید ظاہر کی ہے کہ جی 20سربراہ اجلاس کے فیصلوں سے عالمی اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوگا۔انڈونیشیا میں ہونے والے جی 20 سربراہ اجلاس کے اختتام پر جاری کردہ اعلامیے کہا ہے کہ ان ممالک کے مرکزی بینک مالیاتی سختی کی رفتار کا جائزہ لیتے رہیں گے، جس میں “کراس کنٹری سپل اوور” کو محدود کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھا جائے گا۔شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ G-20 سربراہی اجلاس کے فیصلے گروپ کے ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔قائدین کے اعلامیے میں G20 کے اراکین نے شرح مبادلہ میں حد سے زیادہ اتار چڑھا سے بچنے کیعزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اس سال “کئی کرنسیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے”۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “G20 کے مرکزی بینک افراط زر کی توقعات پر قیمتوں کے دبا کے اثرات کی قریب سے نگرانی کر رہے ہیں۔ واضح، ڈیٹا پر مبنی انداز میں مالیاتی سختی کی رفتار کا مناسب اندازہ لگاتے رہیں گے۔”بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک ابھرتی ہوئی معیشتوں کے درمیان ان اثرات کے بارے میں تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے فال آٹ کو محدود کرنے کی ضرورت کو بھی مدنظر رکھیں گے جو امریکی شرح سود میں تیزی سے اضافے کے فیصلوں سے ان کی منڈیوں پر پڑ سکتے ہیں۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بالی میں منعقد ہونے والے G-20 سربراہی اجلاس کے موقع پر متعدد عالمی رہ نماں سے ملاقات کی تھی۔سعودی ولی عہد کی ملاقاتوں میں برطانوی وزیراعظم رشی سوناک، ترک صدر رجب طیب ایردوآن اور متعدد رہ نما شامل تھے۔