ملتان(گلف آن لائن)پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے کہا ہے کہ16برس پہلے ملتان ٹیسٹ میں خود میچ بچانیوالی اننگز کھیلی تھی، اب رہنمائی کر رہا ہوں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد یوسف نے کہا کہ 16 سال پہلے ملتان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جو میچ کھیلا وہ یادگار تھا۔انہوں نے کہا کہ 16 برس کے بعد ملتان میں ٹیسٹ میچ ہو رہا ہے، جو ایک زبردست چیز ہے، پرامید ہوں کہ دوسرا ٹیسٹ میچ اچھا ہوگا اور پاکستان جیتے گا، یہاں جب بھی میچ ہوتا ہے شائقین کی ایک بڑی تعداد آتی ہے، سب پاکستان کو جیتتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں، ہم جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔محمد یوسف نے کہا کہ میں 2006 کو کسی بھی طرح نہیں بھلا سکتا، میں یہ بالکل نہیں کہہ سکتا کہ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اکیلے کیا، میں نے اس سال کوشش کی اور محنت کی نوازا مجھے اللہ نے تھا۔
سعید انور، انضمام الحق، یونس خان، جاوید میانداد اور ظہیر عباس جیسے کھلاڑی آئے تاہم یہ کیلنڈر ایئر میں رنز بنانے کا ریکارڈ میرے حصے میں آیا، یہ ریکارڈ سچن اور برائن لارا جیسے بیٹرز بھی نہ بنا سکے۔پاکستانی بیٹنگ کوچ نے کہا کہ ویوین رچرڈ پائے کے کھلاڑی ہیں، میں تو ان کے نزدیک بھی نہیں ہوں، میں سر ویوین رچرڈز کا ریکارڈ توڑنے میں کامیاب رہا۔انہوںنے کہاکہ 16برس پہلے میں نے ملتان ٹیسٹ میں میچ بچانے والی اننگز کھیلی تھی، پہلے خود بیٹنگ کے لیے یہاں آتا تھا اب بیٹرز کی رہنمائی کر رہا ہوں،میرا عقیدہ ہے کہ کوشش کریں نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کوچز کا بس یہی فوکس ہوتا ہے کہ کھلاڑی ہماری رہنمائی میں اچھا کریں، اب مجھے لگ رہا ہے کہ یہاں ملتان میں ایک مختلف کام کے لیے آیا ہوں۔محمد یوسف نے کہا کہ کرکٹ سے لگاو ہے اسی لیے کرکٹ سے ہی جڑے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ نیا رول بھی اچھا لگ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ بابر اعظم، محمد رضوان، امام الحق اور عبد اللہ شفیق جیسے بیٹرز کو اب رنز کرتا ہوا دیکھ رہا ہوں، سلمان علی اور سعود شکیل جیسے زبردست کھیلنے والے بیٹرز آرہے ہیں۔