کراچی (گلف آن لائن) پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف اداکار ببرک شاہ نے کہا ہے کہ بیٹے کی موت گھر کے ٹینک نہیں، تالاب میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ، گھر میں ٹینک موجود ہی نہیں۔ تفصیلات کے مطابق معروف اداکار ببرک شاہ نے چار سالہ بیٹے کی موت کی اصل وجہ بتائی ہے۔4 دسمبر کو اداکار نے اپنے فیس بک اکائونٹ پر بیٹے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کا بیٹا اس دنیا میں نہیں رہا، ساتھ ہی انہوں نے مداحوں سے دعائوں کی اپیل بھی کی تھی۔اس کے علاوہ ایک اور پوسٹ میں اداکار نے لکھا تھا کہ میرے تمام بیٹوں میں سے یہ سب سے زیادہ ذہین اور بہترین تھا، اللہ اس کی مغفرت فرمائے، میں اسے ہمیشہ یاد کرتا رہوں گا یہاں تک کہ ہماری ملاقات دوبارہ ہو۔اس حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ببرک کے بیٹے زاویار کی موت گھر میں پانی کے ٹینک میں ڈوب کر ہوئی لیکن اداکار نے اب ان تمام خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کردی۔نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ببرک شاہ نے بتایا کہ پانی کے ٹینک سے بچے کی موت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، میرے پورے گھر میں کوئی ٹینک موجود نہیں ہے، یہ خبر ایک شخص نے پھیلائی میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا، اس نے اپنے فیس بک پر لگایا اور مجھے میرے خاندان کو اس کا سکرین شاٹ بھیجا۔
انہوں نے کہا کہ میں وہ سکرین شاٹ دیکھ کر حیران رہ گیا تھا، میری اس شخص کیلئے دعاء ہے کہ اس اپنی زندگی میں دو بیٹوں کو دفنانے کا موقع ملے۔اداکار نے کم سن بیٹے کی موت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہماری سوسائٹی میں تو پانی ہی مرکزی ٹینک سے آتا ہے اور وہ کم سے کم 50فٹ اونچا ہے، میں اپنے گھر کے ڈرائنگ روم میں بیٹھا آفس کا کام کررہا تھا کہ بیٹا آیا اور اس نے مجھے کچھ کہا جس پر میں نے اسے ماں کے پاس بھیج دیا۔ببرک شاہ نے بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ یہ ڈرائنگ روم سے نکل کر گھر سے باہر نکل گیا، ہمارے گھر کے نزدیک ایک نرسری ہے وہاں ایک تالاب ہے جس میں مچھلیاں ہوتی ہیں، بچے وہاں مچھلیاں دیکھنے جایا کرتے تھے لیکن ان کے ساتھ کوئی بڑا لازمی ہوتا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ بیٹا اس دن اکیلے ہی وہاں نکل گیا، زاویار وہاں نہیں جاتا تھا لیکن پتا نہیں اس دن کیسے چلا گیا، وہ تالاب خطرناک تھا، اسی میں ڈوب کر اس کی جان چلی گئی۔ببرک شاہ کے مطابق تالاب کی گہرائی کافی زیادہ تقریبا 9 فٹ تھی جس کے باعث بیٹے کی موت ہوگئی، تھوڑی دیر بعد جب بیٹا ہمیں دکھائی نہیں دیا تو ہم نے اس کی تلاش شروع کردی، گھر اور باہر ہر جگہ ڈھونڈا، میں اندر گیا تو باہر سے چیخوں کی آواز آئی، باہر آکر دیکھا تو ایک بندہ بیٹے کو سی پی آر دینے کی کوشش کررہا تھا۔انہوں نے کہا کہ انہیں لگا اسے ابھی ابھی پانی سے نکالا گیا ہے، انہوں نے بیٹے کے منہ سے پانی نکالنے کی کوشش کی لیکن بیٹا بے سدھ پڑا رہا، میں ہسپتال لے کر بھاگا لیکن بچہ جاچکا تھا۔