بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چائنا میڈیا گروپ کے لانچ کردہ “گلوبل ایکشن انیشی ایٹو – 2022 گلوبل ڈیولپمنٹ ان ایکشن” کے خصوصی پروگرام میں شریک مختلف بین الاقوامی محکموں اور حکومتوں کے اہلکاروں اور دنیا بھر کے نوجوانوں کے نمائندوں نے آب و ہوا کے بحران پر توجہ دینے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے سیکریٹریٹ کے ایگزیکٹو سیکریٹری سائمن اسٹیل نے کہا کہ آب و ہوا کے مسائل پر موجودہ عالمی کارروائی کافی نہیں ہے ، نوجوانوں کو آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ان کی رائے بھی اہم ہے ، 2030 کے آنےمیں ابھی 8 سال باقی ہیں ، عالمی توجہ آب و ہوا کے بحران پر ہونی چاہئے ، لوگوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آب و ہوا کے بحران کو حل کرنے کے لئے کیا کرنا ہے۔
ایکواڈور کے وزیر برائے پانی ماحولیات اور حیاتیاتی منتقلی، گستاوو مانریک نے کہا کہ وہ گلوبل انیشی ایٹو فار ایکشن میں حصہ لینے پر بہت خوش ہیں۔ پائیدار ترقی کا مطلب ماحول، معاشرے اور معیشت کے درمیان ایک کامل توازن ہے، اور لوگوں کو ایک ایسا معاشرہ بنانے کی ضرورت ہے جو قدرتی ماحول اور اقتصادی خوشحالی کو متوازن رکھے تاکہ آنے والی نسلوں کو ان قدرتی وسائل تک رسائی میں آسانی ہو۔
چین کی چھنگ ہوا یونیورسٹی میں پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کرنے والی طالب علم وانگ شین لو نے پانی کے تحفظ کے منصوبوں کے لئے فیلڈ ٹرپ میں بہت سے ممالک کا سفر کیا ہے. وانگ شینلو نے کہا کہ نوجوان سفیروں اور مستقبل کی دنیا کی قیادت کرنے والی نسل کی حیثیت سے ، انہوں نے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج کی 27 ویں کانفرنس آف دی پارٹیز میں عالمی رہنماؤں سے آب و ہوا کی تبدیلی پر زیادہ توجہ دینے کا مطالبہ کیا اور امید ظاہر کی کہ نوجوان نسل موجودہ حالات میں جدید حل فراہم کرے گی۔