وزیر اعظم شہباز شریف

وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ، توانائی بچت پلان پر اہم فیصلے کئے گئے

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ، توانائی بچت پلان پر اہم فیصلے کئے گئے ،سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30فیصد کم کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل، کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق،وزیراعظم نے الیکٹرک بائیکس کے حوالے سے ایک تفصیلی پلان ای سی سی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی،وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ 30سال کے دوران توانائی کے شعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں، پی ٹی آئی حکومت نے سستا تیل اور گیس نہ خرید کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ،

تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کی تشکیل کردہ مشاورتی کمیٹی نے توانائی پلان پر قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ، توانائی بچت پلان پر صوبوں سے ہونے والی مشاورت پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے بریفنگ دی ، اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ قابل تجدید اور سستے توانائی ذرائع پر انحصار وقت کی اہم ضرورت ہے، تیل اور گیس کاسالانہ درآمدی بل 27ارب ڈالر ہے جبکہ ملک کا گردشی قرضہ 2500ارب روپے تک پہنچ گیا ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ 30سال کے دوران توانائی کے شعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں ، بجلی گیس پر انحصار کو کم کرنے کے طریقے ڈھونڈنا ہوں گے ، اتحادی حکومت ملک کے معاشی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے،اجلاس میں وزیراعظم نے توانائی کی ضروریات اور وسائل کا استعمال بہتر کرنے کی ہدایت کی،وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کو 30فیصد کم کرنے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دے دی ، کمیٹی میں احسن اقبال، مصدق ملک اور وفاقی سیکرٹریز کو شامل کیا گیا ہے ،

علاوہ ازیں وزیراعظم نے الیکٹرک بائیکس کے حوالے سے ایک تفصیلی پلان ای سی سی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ،وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے سویا بین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دے دی ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن ایکٹ 2022کی منظوری اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کیلئے ون سٹاپ سروس ایکٹ کی بھی منظوری دی گئی ،تاج فیلڈ میرپور خاص کی 5سال کیلئے ترقیاتی اور پیدواری لیزسمیت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 15نومبر اور 21دسمبر کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی ،وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی بھِی توثیق کردی ، توانائی بچانے کے حوالے سے وزارت اطلاعات نے عوامی آگاہی مہم تیار کرلی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں