بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نےاپنے سال نو کے پیغامات میں ہر دفعہ چین کی سفارت کاری کا جائزہ لے کر چین اور دنیا کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیاہے۔ 2021کےلئے سال نو کے پیغام میں انہوں نےدو ہزار بیس میں پوری دنیا میں پھیلنے والی کووڈ ۱۹کی صورتحال کا جائزہ لیا اور اپیل کی کہ تمام ممالک کے عوام وباکی روک تھام کےلئےمل کر کوشش کریں۔ان کا کہنا تھا کہ بنی نوع انسان جدا جدا نہیں ہیں اور ہم ایک ہیں۔ایک سال کی افراتفری کے بعد آج ہم پہلے سے کہیں زیادہ ہم نصیب معاشرے کی اہمیت محسوس کر رہے ہیں۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
گزشتہ برسوں میں صدر شی جن پھنگ نے اپنے سال نو کے پیغامات میں چین اور دنیا کے تعلقات پر یوں روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جب چینی عوام اپنی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کی جستجو کر رہے ہیں، ہم دعاگو ہیں کہ دوسرے ممالک کے عوام بھی اپنے اپنے خوابوں کی تکمیل کر پائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی عوام اپنے ملک کے مستقبل کا خیال رکھتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ دنیا کے مستقبل پر بھی توجہ دیتے ہیں۔دنیا بڑی ہے اور مسائل بھی زیادہ ہیں۔ عالمی برادری چین کی آواز اور چین کے فارمولہ کی منتظر ہے۔ اس حوالے سے چین غیر حاضر نہیں ہو سکتا۔
دو ہزار تیرہ میں شی جن پھنگ نے پہلی دفعہ ہم نصیب معاشرے کا تصور پیش کیا۔ اس کے بعد ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا ذکر انہوں نے بارہا اپنے سال نو کے پیغامات میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نصیب معاشرے کا مطلب یہ ہے کہ ہر قوم اور ہر ملک کا مستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ ہماری مشترکہ کوشش یہ ہونی چاہئے کہ اس دنیا کی ایک ہی خاندان کے طور پر تعمیر کی جائے اور تمام ملکوں کے عوام کی بہتر زندگی کی خواہش کی تکمیل کی جائے۔
ترقی کے راستے میں متعدد مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشٹیو پیش کیا، جسے عالمی برادری کی وسیع پزیرائی حاصل ہوئی۔ اب چین نے دنیا کے ایک سو پچاس ممالک اور بتیس بین الاقوامی تنظیموں کےساتھ تعان کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔اپنے سال نو کے پیغام میں شی جن پھنگ نے کہا کہ ہم دعاگو ہیں کہ پوری دنیا کے عوام ایک ساتھ مل کر ون بیلٹ ون روڈ اور ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کریں اور بنی نوع انسان کے روشن مستقبل کے لئے انتھک کوشش کرتے رہیں۔
عالمی امن بھی صدر شی جن پھنگ کے پیغامات میں زیادہ نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امن کےلئے اپیل کرتے ہیں۔ میری دلی دعا ہے کہ پوری دنیا کے عوام مل کر کوشش کریں کہ سب لوگ بھوک ، سردی اور جنگ سے بچ سکیں اور ہمارے بچے امن کی روشنی میں ترقی کر سکیں۔