کراچی (گلف آن لائن)نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں دوسری اننگز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 277رنز پر ڈکلیئر کر تے ہوئے میزبان ٹیم کو 319رنز کا ہدف دیا ، مہمان ٹیم کی جانب سے بلنڈل اور بریسیویل نے 74،74،ٹام لیتھم 62، کین ولیمسن نے41رنز بنائے ، جواب میں چوتھے روز کے کھیل کے اختتام پر پاکستانی ٹیم نے کوئی رن بنائے بغیر ہی دو وکٹیں گنوادیں ،عبد اللہ شفیق اور میر حمزہ صفر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد مہمان ٹیم کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ،پاکستانی بیٹر امام الحق صفر پر وکٹ پر موجود ہیں جو آنے والے پاکستانی بیٹرکے ساتھ پانچویں روز اننگز کا آغاز کرینگے ۔
کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز جمعرات کو پاکستان کی جانب سے 407 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی نامکمل اننگز ابرار احمد اور سعود شکیل نے دوبارہ شروع کی تاہم نیوزی لینڈ کو پاکستان کی اننگز کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم گزشتہ روز کے اسکور میں صرف ایک رن کے اضافے کے ساتھ 408 رنز پر پویلین لوٹ گئی، سعود شکیل 17 چوکوں سے 125 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ناقابل شکست رہے اور اس طرح مہمان ٹیم کومیچ کی پہلی اننگز میں 41 رنز کی برتری حاصل رہی ، پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز میں امام الحق 83، سرفراز احمد 78، آغا سلمان 41 اور بابر اعظم 24 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ نیوزی لینڈ کی جانب سے اعجاز پٹیل اور اش سودھی 3، 3 وکٹوں کے ساتھ کامیاب باؤلر رہے، ٹم سائوتھی ،ہنری اور مچل نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی جس کے بعد مہمان ٹیم نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو دوسرے ہی اوور میں میر حمزہ نے ڈیون کونوے کو کھاتا کھولنے کا موقع دئیے بغیر ہی پویلین لوٹا دیا جس کے بعد ٹام لیتھم کا ساتھ دینے کین ولیمسن آئے اور دونوں بیٹرز دوسری وکٹ کیلئے 109 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی پوزیشن مضبوط بنا دی ۔
اس مرحلے پر پاکستانی فاسٹ بائولر نسیم شاہ نے پاکستان کو دوسری کامیابی دلاتے ہوئے 62 رنز بنانے والے لیتھم کو بھی پویلین کی راہ دکھائی تاہم نیوزی لینڈ کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب 114 کے ہی مجموعے پر ابرار احمد نے ولیمسن کی 41 رنز کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیاجس کے بعد نئے بیٹر ہنری نکولس بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور حسن علی نے انہیں محض 5 رنز پر آؤٹ کر کے ٹیم کو چوتھی کامیابی دلائی اس طرح نیوزی لینڈ نے میچ کے چوتھے روز چائے کے وقفے تک چار وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے اور اسے میچ میں مجموعی طور پر 192 رنز کی برتری حاصل تھی ۔ٹام بلینڈل نے بریسویل کے ساتھ شراکت میں اسکور 255 رنز تک پہنچایا اور دونوں بیٹرز اپنی نصف سنچریاں مکمل کر نے میں کامیاب رہے تاہم بلنڈل بھی 74رنز پر آغا سلمان کا شکار ہو کر پویلین لوٹ گئے ،ٹام بلنڈل اوربریسویل نے 127 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ بلنڈل کے آئوٹ ہونے کے بعد ڈیرل مچل میدان میں اترے ۔اس موقع پر بریسویل نے ڈیرل مچل کے ساتھ چھٹی وکٹ میں اسکور 277 رنز پر پہنچایا تو مجموعی برتری 318 رنز کی ہوگئی اور کیوی کپتان نے اننگز ڈیکلیئر کردی اور اس طرح پاکستان کو 319رنز کا ہدف ملا،
نیوزی لینڈ کے بریسویل نے آؤٹ ہوئے بغیر 74 اور ڈیرل مچل نے 6 رنز بنائے ،پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ، میر حمزہ، حسن علی، ابرار احمد اور آغاسلمان نے ایک،ایک وکٹ حاصل کیں۔پاکستان کی جانب سے عبد اللہ شفیق اور امام الحق نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تاہم عبد اللہ شفیق اپنا کھاتہ کھولے بغیر سائوتھی کی گیند پر بولڈہو کر پویلین جا بیٹھے جس کے بعد امام الحق کا ساتھ دینے کیلئے میرا حمزہ میدان میں اترے تاہم وہ بھی کھاتہ کھولے بغیر سودھی کی گیند پر بولڈ ہوگئے اور اس طرح پاکستانی ٹیم دو وکٹوں کے نقصان پر کوئی رن نہ بنا سکی اور امام الحق اگلے روز نئے آنے والے بیٹرز کے ساتھ اننگز کا آغاز کرینگے ۔نیوزی لینڈ کی جانب سے سودھی اور سائوتھی نے دوسری اننگز میں ایک ایک وکٹ حاصل کیں ۔کراچی ٹیسٹ کے چوتھے روز کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے صفر پر 2 وکٹیں گنوائیں اور جیت کیلئے 319 رنز درکار ہیں۔