رانا مشہود

پنجاب کے حوالے سے عدالت نے 11جنوری کو فیصلہ نہ کیا تو اگلے فورم سے رجوع کریںگے’ رانا مشہود

لاہور(نمائندہ خصوصی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ پنجاب کے حوالے سے عدالت نے 11جنوری کو فیصلہ نہ کیا تو اگلے فورم سے رجوع کریں گے،2018 کے کرداروں کے بت نقاب کرنے کا وقت آ چکا ہے ،جسٹس (ر) ثاقب نثار آج کسی کو شکل نہیں دکھا سکتے ،عمران خان کے باقی سہولت کار بھی ایسے ہی عوام میں بے نقاب ہوں گے ، پاکستان کے ساتھ سازشیں ہوئیں اور یہاں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ،مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکنوںنے عمران خان کا ہر سطح پر مقابلہ کیا ہے ،ہم نے باہمی مشاورت کے ساتھ دوستوں کو عہدے دئیے ہیں،اب چیلنج ہے کہ منتخب لوگوں کے ساتھ مل کر ہم نے پارٹی کو مضبوط کرنا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے حلقہ پی پی152 میں اپنی زیر صدارات پارٹی کی تنظیم سازی کے سلسلہ میں منعقدہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہیں ، قیادت کا فیصلہ ہے ہم نے آپ کی مشاورت سے چلنا ہے ، ہم نے اپنی تنظیم کو منظم کر کے مضبوط بناناہے ،صدر اور سیکرٹری کے ساتھ دوسرے ساتھیوں کی بھی ذمہ داری ہے وہ اپنا کردار ادا کریں ،جن لوگوں نے قربانیاں دی ہیں ان کو بھی یاد رکھا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ ہم (ن)لیگ کا جھنڈا اٹھائے نواز شریف کو کیوں قائد مانتے ہیںکیونکہ اب تک جتنی بھی قیادت ملک میں آئی سے سب زیادہ محب وطن ہمارے قائد اور جماعت ہے ،جب بھارت نے دھماکے کر کے پاکستان کی سالمیت کو خطرہ میں ڈال دیا تواس وقت بل کلنٹن نے نواز شریف کو کال کر کے کہا کہ دھماکہ نہیں کرنے ،اس نے پاکستان کو دھمکی بھی دی اور لالچ بھی دیا تھا لیکن تاریخ گواہ ہے کہ اسرائیل کے جہاز پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے اڑ چکے تھے بھر پور کوشش کی گئی کہ پاکستان ایٹمی طاقت نہ بنے لیکن نواز شریف کی قیادت میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا ۔

انہوںنے کہا کہ ہماری جماعت ایک وژن لے کر چلتی ہے ،میثاق جمہوریت جو لندن میں طے پایا اس کے بعد سیاسی جماعتوں نے اپنے نظریے کے مطابق چلنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے فیصلہ کیا کہ ملک کی سالمیت کو خطرہ نہیں ہونے دیں گے ۔اس کے بعد ایک نیا ایجنٹ عمران خان کے طور بھیجا گیا جسے ملک میں افراتفری پھیلانے کے لیے بھیجا گیا۔ہم نے 2013 میں یہ نہیں کہا تھا کہ پچھلے سب کھا گئے ہم نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی کو ختم کیابجلی کے منصوبے لگائے ، سی پیک لگایا گیا، ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھ رہی تھی اس وقت عمران خان یہودیوں کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا ،یہ پاکستان کے اوپر مسلط کیا گیا ،ہم پاکستان کو پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے تھے تو یہ دھرنے دے رہا تھا ۔

انہوںنے کہا کہ 2018 کا الیکشن اس کو زبردستی جتوایا گیا،اسٹبلشمنٹ نے اسے آزاد امیدوار دے کر اس کی حکومت بنوائی جس کے بعد چمکتا دمکتا خوشحال پاکستان تباہی کی طرف چلا گیا ،نیب کو اس اپنی باندی بنا لیا تھا ،طیبہ گل کو اس نے یرغمال بنا کر اس کی ویڈیوز کو استعمال کر کے چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا،عمران خان کی پالیسیوںمیں گوگی پالیسی پنکی پیرنی پالیسی سمیت دیگر شامل ہیں ،عمران خان کو آئینی طریقے سے فارغ کیا گیا اب کہتے ہو الیکشن کرائو،قوم اس کے ہینڈلرز سے بھی پوچھتی ہے جنہوں نے اس طرح کے بد کردار انسان کو اقتدار میں بٹھایا۔پاکستان کی طاقت کے فیصلے ووٹ سے ہونے دئیے جائیںووٹ کو عزت دو ک نعرہ لگانے کا مقصد یہی ہے ،2018 کے کرداروں کے بت نقاب کرنے کا وقت آ چکا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ گورنر نے وزیر اعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا تو وہ عدالت چلا گیا،معزز عدالت کو کہیں گے وہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں پنچایت نہ لگائیں پنچائت لگانا سیاست دانوں کا کام ہے ،جسٹس (ر) ثاقب نثار آج کسی کو شکل نہیں دکھا سکتے ،عمران خان کے باقی سہولت کار بھی ایسے ہی عوام میں بے نقاب ہوں گے ۔انہوںنے کہا کہ جلد ہی پارٹی میں انٹرا پارٹی الیکشن ہوں گے جس کے بعد تنظیم سازی مکمل ہو جائے گی ،عدالت نے 11جنوری کو فیصلہ نہ کیا تو اگلے فورم سے رجوع کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں