بیجنگ (نمائندہ خصوصی) عالمی شخصیات کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کی حالیہ ایڈجسٹمنٹ سائنسی، موثر اور حقیقت پسندانہ ہے، جو چین اور عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی کے لیے سازگار ہے اور معاشی ترقی کے لئے نئے مواقع پیدا کرے گی۔منگل کے روز
قازقستان کی انٹرنیشنل یوریشین اسٹڈیز سوسائٹی کے چائنا اینڈ ایشیا اسٹڈیز پروگرام کے ڈائریکٹر انتون بوگئینکو کا خیال ہے کہ چین نے معاشی اور معاشرتی ترقی پر وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لئے اپنی وبائی امراض کی روک تھام کی پالیسیوں کو مستقل اور بروقت ایڈجسٹ کیا ہے ، اور چین کی مضبوط معاشی بحالی کا رجحان متوقع اور قابل قدر ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہم معاشی ترقی اور وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے درمیان توازن پیدا کرسکتے ہیں۔
ایکواڈور کی نائب وزیر برائے ہیلتھ گورننس گیبریلا ایگیناگا نے کہا کہ کووڈ وبا پھیلنے کے بعد سے چین نے ایکواڈور کے ساتھ طبی سامان اور ویکسینز کی فراہمی کے لیے تعاون کی پوری کوشش کی ہے جو اس وبا سے لڑنے میں ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ چین کی مدد کے بغیر، ہم وبائی مرض کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہوسکتے تھے، اور نہ ہی ہم اپنی معیشت کو جلد از جلد بحال کرنےکے قابل ہوتے۔
عالمی شخصیات کا ماننا ہے کہ چینی حکومت کی طرف سے انسدادِ وبا کی پالیسیوں کی ایڈجسٹمنٹ سے، طویل عرصے میں عالمی معاشی ترقی کے اعتماد میں مؤثر طریقے سے اضافہ ہوگا۔
Load/Hide Comments