بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے وزیر خارجہ چھن گانگ اور افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین فاکی نے مشترکہ طور پر منعقدہ ایک پر یس کا نفر نس میں اس غیر معقول الزام کی تردید کی ہے کہ چین افریقہ کے لیے “قرض کا جال”لے کر آیا ہے ۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چھن گانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں افریقی ممالک اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سرگرم عمل رہے ہیں لیکن ناکافی فنڈز افریقہ کی خوشحالی اور احیاء میں رکاوٹ کی ایک بڑی وجہ بن گئے ہیں۔چھن گانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ قرضوں کے دباؤ کو کم کرنے میں افریقہ کی مدد کرنے کے لیے پرعزم رہا ہے، چین نے جی ٹونٹی قرضوں کی معطلی کے اقدام میں عملی طور پر بھرپور حصہ لیا اور 19 افریقی ممالک کے ساتھ قرض کی معطلی کے معاہدوں پر دستخط کیے یا قرض کی معطلی پر اتفاق رائے تک پہنچے۔
صدر شی جن پھنگ نے چین-افریقہ تعاون فورم کی آٹھویں وزارتی کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے چین کو جاری کردہ اضافی خصوصی ڈرائنگ رائٹس سے افریقی ممالک کو 10بلین امریکی ڈالر قرضہ دیا جائے گا۔ اس کام میں مرحلہ وار پیش رفت ہوئی ہے۔ چین نے تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ “مشترکہ کارروائی اور منصفانہ بوجھ” کے اصول کے مطابق افریقہ کے قرضوں کے دباؤ کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔