لاہور(گلف آن لائن)پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں خطے کی سب سے تیزی سے گرنے والی کرنسی بن گئی۔پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر جس تیزی سے بڑھ رہی ہے اس نے ملکی تاریخی میںبلندی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ عالمی لحاظ سے بھی دیکھا جائے تو پاکستانی کرنسی کی قدر دیگر ممالک کے کرنسیوں کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے گر رہی ہے۔رواں سال 2023 کے پہلے ماہ کے دوران اب تک پاکستان میں ڈالر کی قدر میں 16فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو خطے میں کسی بھی ملک کے کرنسی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
30 جنوری کو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 2.6فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کے مقابلے میں خطے کے12ممالک میں صرف بنگلہ دیش،سری لنکا،ویتنام اور فلپائن کی کرنسی میں گراوٹ آئی لیکن یہ گراوٹ بھی 0.1فیصد تا0.7فیصد تک محدود رہی جبکہ بقیہ7ممالک کی کرنسیوں میں ڈالر کے مقابلے میں اضافہ ہوا۔ٹاپ لائن سیکورٹیز کی رپورٹ کے مطابق رواں سال2023 میں مجموعی طور پر بھی اب تک گراوٹ کے لحاظ سے پاکستانی کرنسی سرفہرست ہے جس کی قدر میں 16فیصد کمی ہوئی جبکہ دوسرا ملک بنگلہ دیش ہے جس کی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 2.5فیصد گری باقی خطے کے 12ممالک میں سری لنکا سمیت کی کرنسیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سال بہ سال موازنہ کیا جائے تو سری لنکن کرنسی میں ایک سال میں 45.1فیصد کمی ہوئی دوسرے نمبر پر پاکستان ہے جس کی کرنسی 34.5فیصد گری جبکہ بنگلہ دیش 18.8فیصد کرنسی گراوٹ کے لحاظ سے تیسرے نمبر ہے۔خطے میں ڈالر کے مقابلے میں مختلف ممالک کی کرنسیوں کی ویلیو کا جائزہ لیا جائے تو ویتنام کی کرنسی سب سے کم قیمت ہے جہاں ڈالر کی قیمت ویتنامی کرنسی میں 23ہزار472روپے ہے دوسرے نمبر پر انڈونیشیا ء کی کرنسی ہے جہاں ڈالر کی قیمت 14970روپے ہے تیسرے نمبر پر کوریا ہے جہاں ڈالر کی قیمت 1227.39روپے ہے۔چوتھے نمبر پر سری لنکن کرنسی ہے جہاں ڈالر 366.83روپے ہے اور پانچویں نمبر پر پاکستانی روپے ہے پاکستان میں ڈالر کی قیمت مقامی کرنسی کے مقابلے میں 269.63روپے تک پہنچ گئی ہے۔خطے میں ملائشیا ء ڈالر کے مقابلے میں سب سے مضبوط کرنسی ہے ،ملائشیا ء میں ڈالر کی قیمت 4.24روپے ہے۔