بیجنگ (گلف آن لائن)جشن بہار کے پررونق مناظر واپس لوٹ آئے ہیں۔صوبہ ہائی نان کے سان یا شہر میں لوگوں کا سمندر، صوبہ یوننان کے ڈالی شہر میں بک شدہ ہوٹل،بھرے ہوئے سینما گھر اور شاپنگ مالز اور ریستورانوں میں لمبی لمبی قطاریں، کھپت کے گرم ماحول میں وبا کی دھند چھٹ چکی ہے۔انسداد وبا کی پالیسی میں ترمیم کے بعد پہلے اہم چینی تہوار کے موقع پر خرگوش کے سال میں جشن بہارکے دوران حوصلہ افزا معاشی اعداد وشمار سامنے آئے ہیں۔سات روزہ تعطیلات میں تیس کروڑ سے زائد سیاحتی ٹرپس ہوئے، سیاحتی آمدن کا حجم سینتیس کروڑ یوان تک جا پہنچا جس میں دو ہزار بائیس کے مقابلے میں بالترتیب تیئیس اعشاریہ ایک فیصد اور تیس فیصد اضافہ ہے۔
فلم باکس آفس کا حجم گیارہ اعشاریہ آٹھ فیصد اضافے سے چھ ارب ستر کروڑ یوان سے تجاوز کر گیا۔ چینی وزارت تجارت کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ جشن بہار کے دوران ملک میں خوردہ اور کیٹرنگ انٹرپرائزز کی فروخت کی مالیت میں سال بہ سال چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔اسی دوران چین کے مختلف علاقوں میں کیٹرنگ انٹرپرائززکی جانب سے آن لائن بکنگ اور کوکنگ سہولیات کی گھروں تک فراہمی سمیت متعدد سروسز مہیا کی گئیں۔ ٹیک اوے پیکجز خاصے مقبول رہے۔نئے سال اور تہوار کی مناسبت سے آن لائن مصنوعات کی خریداری کی بدولت ، اجناس کی آن لائن خوردہ فروخت کے حجم میں گزشتہ سال کے مقابلے میں چودہ اعشاریہ پانچ فیصد کا اضافہ ہوا۔کہا جا سکتا ہے کہ خرگوش کے سال میں چینی معیشت کے نئے سنہرے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
جشن بہار کا یہ پرجوش منظر نامہ انسداد وبا پالیسی کی بروقت ترمیم کے بعد ہی ممکن ہو پایا ہے۔کچھ لوگ شائد جنوری کے اوائل میں چینی معیشت کی بحالی کے حوالے سے شکوک و شبہات ظاہر کر رہے تھے ، تاہم جنوری کے وسط ہی سے چینی معاشرے میں نمایاں بہتری سے ایسے شکوک زائل ہو گئے۔اول تو ، دیہی علاقوں میں وبا کا بڑے پیمانے پر پھیلاؤ رونما نہیں ہوا اور نہ ہی شہروں میں وبائی صورتحال یا نیا ویرینٹ کا سامنا رہا۔چائنا سی ڈی سی ویکلی کے تازہ شمارے میں شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں وبا کا موجودہ دور گزشتہ سال دسمبر ہی میں عروج پر پہنچ گیا تھا، وبا کا شہروں اور دیہاتوں میں بیک وقت پھیلاؤ اب اپنے اختتام کے قریب پہنچ چکا ہے۔تیس جنوری کو چین کے قومی کمیشن برائے صحت عامہ کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت چین میں وبا کا پھیلاؤ مجموعی طور پر کم درجے پر پہنچ چکا ہے۔ یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ اس بار چین کی جانب سے انسداد وبا پالیسیوں میں بروقت بہتری کا فیصلہ درست ثابت ہوا ہے۔
جشن بہار کی تعطیلات کے دوران گرم کھپت نے معاشی ترقی کا اچھا آغاز کیا ، جس کے بعد اب مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بحالی کی لہریں مزید متاثرکن نظر آرہی ہیں۔چھبیس تا تیس جنوری یعنیٰ مسلسل پانچ دنوں تک ، چینی ریل وے پر یومیہ ایک کروڑ مسافروں کی نقل و حمل ہوئی۔رواں سال وسطی چین کا صوبہ حونان انٹیلی جنٹ اور ماحول دوست اقدام کے ذریعے درمیانے اور اعلیٰ درجے کی صنعتوں کو فروغ دے گا اور اس حوالے سے متعدد اہم اور بڑے منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔کارکنوں کی اپنے روزگار کے مقامات تک واپسی کو آسان بنانے کے لئے صوبہ حونان کے متعدد علاقوں میں چارٹرڈ ریل سروسز کا بندوبست کیا گیا۔شمال مشرقی چین کے صوبہ لیاؤ نینگ کی شین یانگ اینٹی رسٹ پیکجنگ مٹیریلز کمپنی کی ورکشاپ میں مزدور ملکی و غیرملکی آرڈرز مکمل کرنے کے لیے پروڈکشن لائنز پر مصروف عمل ہیں۔
وسطی چین کے صوبہ آن حوئی میں اناج کی پیداوار بڑھانےکی ایک نئی مہم کا آغاز ہو چکا ہے ۔ رواں سال اناج کی کاشت کا رقبہ چھ اعشاریہ چھ سات ملین ہیکٹرز جبکہ اناج کی اکتالیس ملین ٹن پیداوار متوقع ہے۔بیجنگ ہانگ چو عظیم نہر میں کوئلے، اسٹیل اور تعمیراتی سامان سمیت دیگر مال بردارجہازوں کی آمدو رفت عروج پر ہے۔جنوب مشرقی صوبہ زے چیانگ کے شہر نینگ بو میں اعلیٰ درستگی والے پرزہ جات تیار کرنے والی ایک کمپنی میں دو سو پچاس مشینیں مکمل طور پر کام کررہی ہیں۔ یہاں تیارشدہ خصوصی اسٹیل بالز نیو انرجی گاڑیوں میں استعمال ہوتی ہیں اور کمپنی کو مسلسل غیرملکی آرڈرز ملتے رہے ہیں۔جنوبی چین کے شہر گوانگ چو میں چار سو ساٹھ اہم بڑے منصوبوں کا آغاز ہوا ہے جو نئے مواد، نئی نسل کی انفارمیشن ٹیکنالوجی، بائیو میڈیسن اور صحت سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ ہیں۔ ان پرچھ اعشاریہ آٹھ کھرب یوان کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی سے متعدد عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے چین کی معاشی شرح نمو کو اپ گریڈ کرنے کےبعد ، اقوام متحدہ نے حالیہ دنوں اپنی رپورٹ میں اندازہ لگایا ہے کہ 2023 میں عالمی معاشی ترقی کی رفتار ایک اعشاریہ نو فیصدتک گھٹ جائےگی جو کہ دہائیوں کی کم ترین عالمی سطح ہو گی، لیکن دوسری جانب چین کی معاشی شرح نمو چار اعشاریہ آٹھ فیصد ہوگی۔ یوں چین جہاں علاقائی معاشی ترقی کا انجن بن جائےگا وہاں عالمی معاشی بحالی میں بھی اُس کا کردار کلیدی ہو گا۔ رائٹرز نے حال ہی میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ چین عالمی کاروباری رہنماؤں کو امید دے رہا ہے اور چین عالمی اقتصادی ترقی کو “توقعات سے کہیں زیادہ” آگے بڑھاکر کساد بازاری سے بچاو میں بڑے پیمانے پر مدد فراہم کرےگا۔
چینی ثقافت میں خرگوش سحر، بہار، لا محدود قوت حیات کی علامت ہے۔ خرگوش کے سال اور جشن بہار کے موقع پر دنیا کو چینی معاشی بحالی کی زبردست قوت محرکہ اور اس کی عالمی اہمیت بخوبی محسوس ہو رہی ہے۔