بغداد(گلف آن لائن)عراقی صدر عبداللطیف جمال رشید نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور عراق خطے کے استحکام کے حوالے سے بنیادی ستون کا درجہ رکھتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی صدر نے یہ بات بغداد میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ہمراہ ملاقات کے لیے پہپنچے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔فریقین نے خطے اور دنیا بھر کے تازہ سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحران مکالمے اور مشاورت کے ذریعے حل کیے جائیں۔ تمام اقوام کی سلامتی اور امن کے لیے بحرانوں کا تصفیہ مکالمے کے ذریعے ہی کیا جائے۔عراقی صدر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ عراق کے تعلقات گہرے ہیں اور عراق مختلف سطح پر تعاون کے فروغ کا خواہشمند ہے۔
عراق چاہتا ہے کہ باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی وبین الاقوامی مسائل پر دونوں ملکوں کے رہنما مشاورت، یکجہتی اور گفت وشنید کا سلسلہ جاری رکھیں۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک امن واستحکام کے فروغ کے حوالے سے جاری کوششوں میں عراق کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی لین دین، کا دائرہ وسیع کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے جدوجہد ضروری ہے۔ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ مکمل اقتصادی خوشحالی کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب ڈاکٹر فواد حسین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اور عراق کے تعلقات دونوں برادر ملکوں کے قائدین کی رہنمائی کی بدولت ان دنوں مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ملکوں اور ان کے برادر عوام کے مستحکم تعلقات گہرے ہیں۔فیصل بن فرحان نے کہا کہ دونوں ملک تعاون و یکجہتی بڑھانے خصوصا اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک عراق میں استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے حوالے سے عراقی حکام کی ہر کوشش کے ساتھ ہے۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ انہوں نے متعدد شعبوں میں منصوبوں کی تعداد بڑھانے، پرائیویٹ اور سرکاری سیکٹر کے درمیان تعاون و یکجہتی کے فروغ کے سلسلے میں مشترکہ رابطہ کونسل کا مثر کردار بے حد اہم ہے۔