بیجنگ (گلف آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ گزشتہ سال مئی سے،امریکہ نے امریکی سرزمین سے بڑی تعداد میں اونچی پرواز کرنے والے غبارے چھوڑے ہیں اور یہ متعلقہ چینی محکموں کی منظوری کے بغیر کم از کم 10 مرتبہ غیر قانونی طور پر چین کی فضائی حدود سے گزر چکے ہیں جن میں سنکیانگ، تبت اور دیگر مقامات شامل ہیں۔چین نے بارہا امریکہ کو وضاحت دی ہے کہ چین کا سویلین ایئر شپ ہوا کے دباو کی سمت کی تبدیلی کی وجہ سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا،
لیکن امریکہ نے چین کی اجازت کے بغیر چین کی فضائی حدود سے امریکی غبارے کی غیر قانونی پرواز کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا ، اور یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ چین غلط معلومات پھیلا رہا ہے ۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ترجمان نے کہا کہ امریکہ نےچینی ایئرشپ کے امریکی فضائی حدود میں داخلے پر امریکی خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے تو چین کی فضائی حدود سے امریکی غبارے کی غیر قانونی پرواز پر امریکہ کیا وضاحت پیش کرے گا ؟امریکہ کو امریکی عوام اور بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا بند کرنا چاہئے ، چین کو مزید ضروری ردعمل دینے کا حق حاصل ہے ۔