اسلام آباد (گلف آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ ہماری نوجوان نسل کا کشمیر سے رشتہ کمزور ہوا ہے جسے بڑھانا ہے، یونیورسٹیز اورکالجز میں کشمیر ایشو ہر سیمینار کروائیں گے، چند بینرز لگانے اور نعروں سے یقینا مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ نے کہاکہ ہم نے کشمیر کا مقدمہ عالمی دنیا کے ساتھ اپنی نئی نسل کو بھی بتانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری نوجوان نسل کا کشمیر سے رشتہ کمزور ہوا ہے جسے بڑھانا ہے، ۔ انہوںنے کہاکہ مختلف یونیورسٹیز اورکالجز میں کشمیر ایشو ہر سیمینار کروائیں گے ۔ قمرزمان کائرہ نے کہاکہ کشمیر ہمارا مسئلہ ہے، ہم سے زیادہ کشمیر کا مقدمہ کشمیریوں نے زندہ رکھا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں نے جدوجہد آزادی میں اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں، دنیا میں قومیں صدیوں لڑ کر آزاد ہوئیں، کشمیر پر ہمیں کتنی طویل جنگ لڑنا پڑی ہم لڑتے رہیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کسی حکومت کا ایشو نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے۔
انہوںنے کہاکہ کسی جمہوری حکومت میں کشمیر ہر لچک نہیں دکھائی گئی۔ انہوںنے کہاکہ چند بینرز لگانے اور نعروں سے یقیناً مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس کے بعد تبدیلیاں لارہا ہے ، خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت کشمیر کا جغرافیہ تبدیل کررہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر اکثریت کو اقلیت میں بدل رہا ہے ،ہمیں بہتر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوںنے کہاکہ مضبوط پاکستان ہی دنیا میں اپنا اور کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں لڑ سکے گا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور بھارت کی بنیادی لڑائی کشمیر پر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی حکومتیں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ہندو مسلم مقدمہ نہیں انسانیت کا مقدمہ ہے ۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانیت پر مظالم کر رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیر مقدمہ کے ساتھ ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں سوشل میڈیا کے زیادہ فالورز ہیں ،ہم نے آزاد کشمیر کی حکومت کو ہر طرح مستحکم رکھنے کی کوشش کی ہے ۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کا مقدمہ کسی اک سیاسی جماعت کی پالیسی نہیں، تما پاکستانیوں کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں تعلقات اپنے مفادات کی خاطر ہوتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ہمیں کشمیر کا مقدمہ خود اجاگر رکھنا ہے، پاکستان کو مضبوط بنانا ہے ،پاکستان ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑرہا ہے،
دنیا میں بہتر سفارت کاری کے ہمیں اپنے آپ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی وی کی طرح باقی میڈیا چینلز بھی کشمیر ایشو بات کریں ،ہمیں اپنی پالیسیز کا تسلسل رکھنا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم انشاء اللہ بھارت سے اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو آزاد کروائیں گے۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے سابق سفیر عبدالباسط نے کہاکہ کشمیری جدوجہد آزادی جاری رکھ کر اپنا حق ادا کررہے ہیں ،ہمیں کشمیر پالیسی پر اپنی غلطیوں کو بھی دیکھنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر پر قابض ہے مگر کشمیریوں کے دل نہیں جیت سکا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس تحریک کے لیے نعروں سے آگے بڑھ کر کام کرنا ہے، کشمیر پر ہم سے غلطیاں ہوئیں جس وجہ سے اس مقام پر پہنچے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اب صرف نعروں کا رجحان رہ گیا ہے ،ہم نعروں اور دن منانے سے بھارت سے کشمیر آزاد نہیں کرواسکتے ،جامع پالیسی کے بغیر مقبوضہ کشمیر مقبوضہ ہی رہیگا ۔ انہوںنے کہاکہ یہی صورتحال رہی تو ہمیں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی فکر کرنا ہوگی ۔
انہوںنے کہاکہ بھارت کے منصبوں کو کاونٹر کرنے ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارے سسٹم میں دوغلا پن کشمیر کاز کو نقصان پہنچا رہا ہے،ہم کشمیر کی تاریخ سے واقف نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ مشرف دور میں ہم نے تسلیم کیا کہ کشمیری آزادی جدوجہد دہشت گردی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم کشمیر کو شہ رگ کہتے ہیں، جنرل مشرف کو کس نے اختیار دیا یک قلم جنبش فور پوائنٹ ایجنڈا لائیں، حقیقت میں بھارت اس وقت بڑی اکانومی ہے۔انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں آج نعرہ گونجتا ہے، ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔انہوںنے کہاکہ جب تک پاکستان خود اس مسئلہ کو نہیں اٹھائے گا، دنیا توجہ نہیں دے گی۔
انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان پالیسی بنائے اور اس پر عملدرآمد ہونا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں دنیا کو بتانا ہوگا، جب تک تنازعہ کشمیر حل نہیں ہوتا، پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔ انہوںنے کہاکہ آزاد جموں وکشمیر حکومت کو بھی اختیار دینا ہوگا وہ عالمی دنیا میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ پیش کرسکیں ۔ عبد الباسط نے کہاکہ ہم عالمی دنیا سے توقع سے پہلے خودانکو باور کروانا ہوگا ،ہم مسئلہ کشمیر پر سیریس ہیں۔جنرل سیکرٹری آل پارٹیز حریت کانفرنس شیخ عبدالمتین نے کہاکہ مملکت خداد کشمیریوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان کوئی بھی ہو کشمیر پر اک مضبوط پالیسی کا تسلسل جاری رہنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری قیادت بھارتی جیلوں میں بند ہے ، یاسین ملک، مسرت عالم بٹ جھوٹے کیسوں میں بھارتی جیلوں میں بند ہیں، اس کے باوجود کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی مظالم دیکھ کر قائد اعظم کا دو قومی نظریہ صحیح ثابت ہوا ۔