کراچی (گلف آن لائن)محکمہ بورڈز و جامعات نے جامعہ کراچی کو سلیکشن بورڈ 2019 منعقد کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ جامعہ کراچی نے گزشتہ سال اکتوبر میں سلیکشن بورڈ 2019 کی اجازت کے لیے سکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں کو خط لکھا تھا۔ تاہم اس خط کو وزیر اعلی کے پاس منظوری کے لیے نہیں بھیجا گیا جس پر اساتذہ نے احتجاج شروع کردیا اور کلاسوں کا بائیکاٹ کیا تو وزیر اعلی سندھ سے ہنگامی بنیادوں پر خط کی منظوری لی گئی۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے نوٹی فکیشن کے مطابق 68 پروفیسرز اور 43 ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی بھرتی کی اجازت دی گئی ہے۔ دریں اثنا انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے وفد نے جمعرات کو وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی سے ملاقات کی۔
ڈاکٹر عراقی نے وفد کو بتایا کہ ان کا سلیکشن بورڈ 2019 کے تحت بھرتیاں کرانے کا مطالبہ پورا کردیا گیا ہے چناچہ اب احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔علاوہ ازیں شعبہ انتظامیہ کے باہر طلبہ نے اساتذہ کی جانب سے کلاسوں کے بائیکاٹ کے خلاف تیسرے دن بھی احتجاج کیا اور کہا کہ اساتذہ پڑھانے کی تنخواہ لیتے ہیں کلاسوں کے بائیکاٹ کی نہیں۔اس موقع پر طلبہ نے احتجاجی نعرے لگائے اور اساتذہ کی مذمت کی۔ بعد ازاں طلبہ تنظیموں کے وفد نے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی سے ملاقات کی اور انہیں اپنے تعاون کا یقین دلایا اور مطالبہ کیا کہ تدریسی امور فوری بحال کیا جائے۔