میو نخ (گلف آن لائن) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور سینٹرل فارن افیئرز کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ ای نے جرمنی میں میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی اور “مزید محفوظ دنیا کی تعمیر” کے عنوان سے کلیدی خطاب کیا۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
وانگ ای نے کہا کہ کووڈ ۱۹کی وبا کے خلاف بنی نوع انسان کی تین سالہ جنگ نے یہ سادہ حقیقت اور صدر شی جن پھنگ کے اس نظریے کی توثیق کی ہے کہ ہم سب ایک گلوبل ولیج میں رہتے ہیں اور ہم نصیب معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں۔ انسانی معاشرے کو کبھی بھی محاذ آرائی، تقسیم اور تصادم کے پرانے راستے پر واپس نہیں لوٹنا چاہئے اور زیرو سم گیم اور جنگ جیسے تنازعات کے جال میں نہیں پھنسنا چاہئے۔
وانگ ای نے کہا کہ ایک محفوظ دنیا کی تعمیر تمام ممالک کے عوام کی مضبوط خواہش، دنیا کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری اور عہد حاضر کی ترقی و خوشحالی کی درست سمت ہے۔ ایک محفوظ دنیا کی خاطر ہمیں تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا ہوگا، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر قائم رہنا ہوگا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پیروی کرنا ہو گی اور ترقی کے کلیدی کردار کو اہمیت دینی ہوگی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایک محفوظ دنیا کی تعمیر چین کا غیر متزلزل مقصد ہے۔ چین کا پرامن ترقی کے راستے پر گامزن رہنا ایک تزویراتی انتخاب ہے جو تاریخ، حقائق اور مستقبل کو مد نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ چین پرامن ترقی کے راستے پر چلنے کے لئے مزید ممالک کو مضبوطی سے متحد کرے گا۔ چین کی طاقت کا ہر بڑھتا ہوا زاویہ ، عالمی امن کے لئے زیادہ امید ہے۔ اگر تمام ممالک پرامن ترقی کے لئے مل کر کام کریں تو بنی نوع انسان کا مستقبل روشنی سے بھرپور ہو سکتا ہے۔
وانگ ای نے مسئلہ یوکرین، چین امریکہ تعلقات اور امور تائیوان پر بھی سوالات کے جوابات دیے۔
وانگ ای نے اعلان کیا کہ چین “یوکرین بحران کے سیاسی حل پر چین کا موقف” جاری کرے گا اور چین امن اور مذاکرات کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کےتصور پر مبنی پیپر بھی جاری کرے گا تاکہ آج کے سیکیورٹی مخمصے کو حل کرنے کے لئے مزید قابل عمل اقدامات تجویز کیے جاسکیں۔