احسن اقبال

(ن) لیگ ریاست کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنے سیاسی مفادات کی قربانی دی،پروفیسر احسن اقبال

لاہو ر( گلف آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ریاست کو مشکلات سے نکالنے کے لئے اپنے سیاسی مفادات کی قربانی دی،پاکستان میں سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے معاشی مشکلات کا شکار ہیں،سیاست تو آنی جانی ہے ملک رہے گا تو سیاست بھی ہوتی رہے گی اس لیے ہم نے ملک بچانے کیلئے سخت فیصلے کرنے کو ترجیح دی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز(لمز) میں تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کے دور میں پاکستان کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا جو عمران خان کی ناقص پالیسیوں کی بدولت پی ٹی آ ئی کے دور میں کم ہو کر نصف رہ گیا، ہم چاہتے ہیں کہ ملک جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھے لیکن حکومتی سطح پر غلط فیصلوں کے سنگین نتائج نکلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال کسی ایک سیاسی جماعت کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کی ذمہ داری گزشتہ 75سالوں میں کی گئی غلطیوں کا نتیجہ ہے، ملک میں بحرانوںکی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ہم نے پاکستان میں سیاسی استحکام کو پروان نہیں چڑھنے دیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے اپنے ملکوں کے اندر دس سالہ کامیاب معاشی پالیسیوں کو فروغ دیاجبکہ پاکستان میں سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کے پہلے دور حکومت میں لوڈ شیڈنگ ،دہشت گردی و دیگر مسائل کا سامنا تھا جسے حکومت نے موثر حکمت عملی اور انقلابی پالیسیوں سے دہشت گردی کے جن کو قابو کیا جس سے امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ،لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے لئے 11ہزارمیگا واٹ بجلی پیدا کی جس سے ملک کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لیکر آئے ،دیگر اہم پراجیکٹس بھی جاری تھے کہ حکومت ختم ہوگئی بعد میں آنے والی حکومت نے ترقی کی بجائے ملک کو پیچھے دھکیل دیا،حکومتوں کا تسلسل اور سیاسی استحکام نہ ہونے سے ملک کا شدید نقصان ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور اقتدار کے بعد پی ڈی ایم کی حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ،ملک کو مشکلات سے نکالنے کیلئے اپنے سیاسی مفادات کی قربانی دی ۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اپنی نئی مرسڈیز گاڑی پر جارہے ہوں اور سڑک کنارے آپ کا قریبی عزیز خون میں لت پت ہو تو آپ اسے یہ نہیں کہیں گے کہ اسے چھوڑ کر آگے چلاجائوں بلکہ اسے ہسپتال لیکر جائیں گے ڈاکٹر اس شخص کی سرجری اور ادویات دے کر اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کرے گابلکل اسی طرح جب ہمیں حکومت ملی تو ملک کا یہی حال تھا یہ کسی ایک جماعت یا کسی ایک شخص کی غلطی کی وجہ سے اس صورتحال سے دوچار نہیں ہوا اس میں ہماری 75سال کی مجموعی غلطیوں کا بھی عمل دخل ہے۔اگر ہم ملک کو اسی حالت پر رہنے دیتے تو ہمارا سیاسی نقصان تو نہ ہوتا لیکن ملک کا مستقبل مخدوش ہوجاتا ،

سیاست تو آنی جانی ہے ملک رہے گا تو سیاست بھی ہوتی رہے گی اس لیے ہم نے ملک بچانے کیلئے سخت فیصلے کرنے کو ترجیح دی۔وفاقی وزیر نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اس وقت جہاں کھڑا ہے اس کے ذمہ دار وہ ممالک ہیں جہاں غیر ذمہ دارانہ طریقے سے ترقی ہوئی ،پاکستان آبادی کے لحاظ سے ساتواں بڑا ملک ہے بدقسمتی سے ہم کلائمیٹ ڈیزاسٹر کا شکار ہوئے جس سے پاکستان کو 30ارب ڈالر کا نقصان ہوا،ملک کی معیشت سنبھلی نہیں تھی کہ خوف ناک سیلاب نے ہمیں تباہی کے دہانے پر پہنچادیا یہ سب عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے اس میں حکومت کا کوئی قصور نہیں ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک انفارمیشن ٹیکنالوجی میں آگے بڑھے ،نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں نئے نئے آئیڈیاز کو لانچ کرکے ملک کو آگے لیکر چلیں ،پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے جہاں آئی ٹی و دیگر شعبوں میں بڑا پوٹینشل ہے ،مجھے امید ہے کہ ہمارے نوجوان اپنی تخلیقی اور علمی صلاحیتوں کی بدولت انٹر پرینوربن کر ملک کی معاشی مشکلات کوکم کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں