کراچی (گلف آن لائن)بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ زینت امان کا کہنا ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں 70 کی دہائی کے دوران کام کا معاوضہ دیتے ہوئیصنفی بنیاد پر کیا جانے والا امیتازی سلوک ابھی تک جاری ہے۔زینت امان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے ایک پرانے انٹرویو کی ویڈیو شیئر کی ہے جوکہ اْنہوں نے 1980 کی فلم ‘قربانی’ کے سیٹ پر شوٹنگ کے دوران دیا تھا۔ اْنہوں نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 70 کی دہائی کے آخر میں جب میں فلم ‘قربانی’ کے سیٹ پر اپنے گانے ‘لیلیٰ او لیلیٰ کی شوٹنگ کے لیے ریہرسل کر رہی تھی،
آسٹریلوی براڈکاسٹنگ کمیشن کے کیتھ ایڈم نے میرا یہ انٹرویو کیا تھا۔اْنہوں نے لکھا کہ اس ویڈیو کو شوٹ ہوئے تقریباً 50 سال ہوچکے ہیں اور اس کے بعد آج تک انڈسٹری میں بہت تبدیلی بھی آگئی ہے۔ اْنہوں نے مزید لکھا کہ فلموں میں خواتین کے کردار اب صرف آرائشی نہیں رہے لیکن ایک چیز جوکہ آج بھی تبدیل نہیں ہوئی وہ ہے معاوضہ دیتے ہوئے صنفی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جانا۔زینت امان نے لکھا کہ میرے زمانے میں میری سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی خاتون اداکار کے طور پر تعریف کی جاتی تھی لیکن میرے اور میرے ساتھی اداکاروں کے درمیان معاوضے کا صنفی بنیاد پر اتنا زیادہ فرق تھا کہ اس پر ہنسی آتی تھی۔
اْنہوں نے لکھا کہ اس ویڈیو کلپ میں آپ جس زینت کو دیکھ رہے ہیں اسے اس بات کا یقین تھا کہ اس امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لیے نصف صدی کافی ہو گی لیکن مجھے مایوسی ہوتی ہے کہ آج بھی فلم انڈسٹری میں خواتین کو کام کرنے کے لیے مردوں کے برابر اجرت نہیں ملتی۔