بیجنگ (گلف آن لائن)مختلف ممالک کی شخصیات نے کہا ہے کہ بیجنگ میں جاری دو اجلاس چین کی تازہ ترین ترقیاتی پالیسیوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے ایک در ہیں اور چین کی جانب سے اعلی معیار کی ترقی سے عالمی معیشت میں قوت محرکہ پیدا ہوگی۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے انسٹی ٹیوٹ آف گورننس اینڈ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ کے سربراہ لو یائو چھون نے کہا کہ ہم مستقبل میں چین کی معیشت کی پائیدار ترقی پر یقین رکھتے ہیں، اور ہم دیکھتے ہیں کہ چین اعلی معیار کی سرمایہ کاری کی طرف گامزن ہے جہاں ڈیجیٹلائزیشن اور پائیدار اقتصادی ترقی پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے. سینیگال کے صدر کے مشیر لک سار کا کہنا ہے کہ چین عالمی اقتصادی ترقی کا ایک اہم انجن ہے، اور ہم چین کی کارکردگی کے پہلے سے کہیں زیادہ منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کی معاشی بحالی سے ہمیں موجودہ دور میں دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی. کینیا کے بین الاقوامی تعلقات کے ماہر Adhill Cavens نے کہا کہ ہم چین کے ترقیاتی تجربے سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ جدیدکاری کے لئے چین کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہر ایک کا خیال رکھنا ہے اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑا جائے۔معاشی ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ چین نے ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کو بھی فروغ دیا ہے اور بہت سے سبز ترقیاتی منصوبوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔