کراچی(گلف آن لائن) آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کا حتمی ٹائم فریم سامنے نہ آنے اور غیر یقینی ماحول کے باعث جمعرات کو بھی ڈالر کی اڑان برقرار رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 282 روپے اور اوپن ریٹ 284 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
کاروبار کی ابتداء میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 3 روپے 73 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 85 پیسے کی سطح پر بھی پہنچ گئے تھے جس کے بعد ڈالر کی قدر میں ریکوری ہوئی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر 3 روپے 17 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 29 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 3 روپے 50 پیسے کے اضافے سے 284 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشکلات کے باوجود آئی ایم ایف پروگرام میں بہرصورت شمولیت کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے لیکن آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے کے باوجود مزید نت نئی شرائط سے معاہدے میں مزید تاخیر کے خدشات پیدا ہورہے ہیں جو مارکیٹوں میں گھبراہٹ کا ماحول پیدا کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے ایک نئی شرط عائد کرتے ہوئے حکومت کا براہ راست بینکوں سے قرض حاصل کرنے کے بجائے مارکیٹ ٹریژری بلز یا پی آئی بیز کی نیلامی کے ذریعے فنانسنگ حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے جس کی وجہ سے اب حکومت کو ایک طویل پراسیس سے گزر کر بینکوں سے باقاعدہ نیلامی کے ذریعے قرضے حاصل کرنے پڑ رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی نت نئی شرائط حکومت کی پریشانیاں بڑھا رہی ہیں کیونکہ آئی ایم ایف حکام مطلوبہ شرائط پوری ہوتے ہی ایک اور نئی شرط عائد کرنے کی پالیسی اختیار کیے ہوئے جس سے تاثر عام ہورہا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدہ مزید موخر ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق ماسوائے چین کے کسی اور دوست ملک سے فنانسنگ کی سہولت تاحال نہ مل سکی ہے جس سے زرمبالہ کی مارکیٹوں میں غیر یقینی پائی جارہی ہے اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور ہورہا ہے۔