قانون سازی

چین، حقیقی عوامی جمہو ریت کا تحفظ مز ید مضبوط

بیجنگ (گلف آن لائن) قانون سازی کا قانون چین میں قانون سازی کے نظام اور سرگرمیوں کو معیاری بنانے اور سوشلسٹ قانونی حکمرانی کے تحفظ کے لئے بنیادی قانون ہے، جسے قانون سازی کا قانون کہا جاتا ہے ۔رواں سال جاری دو اجلاسوں میں قانون سازی کے قانون کے مسودے کو نظرثانی کے لئے ایک بار پھر قومی عوامی کانگریس کو پیش کیا گیا۔

مسودے میں ہمہ گیر عوامی جمہویت پر قائم رہنے اور اسے مزید فروغ دینے کی دفعات شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قانون سازی کے قانون میں ترمیم سے چین میں ہمہ گیر عوامی جمہوریت کا تحفظ مزید مضبوط ہوگا اور ترمیم بذات خود ہمہ گیر عوامی جمہوریت پر عمل در آمد میں ایک اہم ا قدام ہے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق

ایک ملک میں جمہوریت ہے یا نہیں، اس کا جواب اس طرح مل سکتا ہے کہ عوام ملک کے مالک ہیں یا نہیں۔چین کی آبادی ایک عشاریہ چار ارب ہے جو عالمی آبادی کا تقریبا بیس فیصد ہے۔ہمہ گیر عوامی جمہوریت انتخابات کی جمہوریت اور مشاورت کی جمہوریت پر مشتمل ہے جو جمہوری انتخاب،جمہوری مشاورت، جمہوری فیصلے، جمہوری انتظامات اور جمہوری نگرانی کو مربوط کرتی ہے۔ اس نظام کی بدولت چین کی سیاسی اور سماجی زندگی کے ہر شعبے میں عوام کی آواز سنی جا سکتی ہے ، یوں یہ سب سے وسیع، حقیقی اور کارآمد جمہوریت ہے۔

جمہوری انتخابات کی مثال لیجئے۔چین کی قومی عوامی کانگریس کے نمائندوں کے انتخابات دنیا میں سب سے بڑی جمہوری انتخابات ہیں۔ پانچ سطحوں کے عوامی کانگریس کے تمام نمائندوں کو جمہوری انتخابات کے ذریعے منتخب کیا جا تاہے۔ کائونٹی اور تحصیل کی سطح کے نمائندوں کو براہ راست متخب کیا جاتا ہے اور کائونٹی سے اوپر کی سطح کے نمائندوں کو نچلی سطح کے نمائندے منتخب کرتے ہیں۔ ہر ایک علاقے، صنعت، حلقے اور قومیت میں عوامی کانگریس کے نمائندے ہوتے ہیں۔موجودہ قومی عوامی کانگریس کے 2977 نمائندوں میں اقلیتی قومیتوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کی تعداد 442ہے، فرنٹ لائن ورکرز اور کسانوں کے نمائندوں کی تعداد 497 ہے جو این پی سی کے نمائندوں کی کل تعداد کا 16.69 فیصد ہے۔

مشاورت کی جمہوریت پر ایک نظر ڈالیں تو موجودہ دو اجلاسوں میں سی پی پی سی سی کے ایک مندوب کا کہنا ہے کہ انہوں نے چھوٹے پیمانے پر ٹیکس دہندگان کے لئے وی اے ٹی محصولات میں کمی کی مدت میں توسیع کی تجویز دی تھی اور بہت جلد حکومت کی متعلقہ وزارت کی جانب سے جواب بھی مل گیا کہ ان کی تجویز قبول کر لی گئی ہے۔

جمہوریت کوئی زیور نہیں ہے۔یہ سجاوٹ کے لئے نہیں ہے، یہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہے۔ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ سروے ادارے کے مطابق حالیہ برسوں میں چینی حکومت پر چینی عوام کی شرح اطمینان ہر سال 90 فیصد سے زیادہ رہی ہے۔ یہ چین کی مضبوط جمہوری قوت کی حقیقی عکاسی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں