واشنگٹن (گلف آن لائن)سینئر امریکی تحقیقاتی صحافی سیمور ہرش نے ایک بار پھر سوشل پلیٹ فارمز پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد “یوکرین نواز” گروپ کی جانب سے نارڈ اسٹریم پائپ لائن کو دھماکے سے اڑانے کی خبر جھوٹی ہے۔ یہ جھوٹی خبر امریکی انٹیلی جنس نے سچائی کو چھپانے کے لئے تیار کی تھی اور پھیلائی تھی۔اتوار کو میڈ یا رپورٹ کے مطا بق
ہرش نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رواں ماہ کے اوائل میں جرمن چانسلر شولز کے دورہ امریکہ کے دوران انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ نارڈ اسٹریم بم دھماکے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ اس کے بعد سی آئی اے نے نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے کو چھپانے کے لیے جرمن فیڈرل انٹیلی جنس سروس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا مشن قبول کیا۔
لوگوں نے محسوس کیا ہے کہ جرمن چانسلر کے دورہ امریکہ کے چند روز بعد نیویارک ٹائمز اور جرمن ٹائم میگزین نے تقریباً بیک وقت ایک رپورٹ شائع کی کہ “نارڈ اسٹریم” واقعے کے پیچھے ایک “یوکرین نواز” گروپ کا ہاتھ ہے۔اس حوالے سے عالمی برادری نے کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ماہرین کے مطابق دنیا کی اعلیٰ ترین فوجی اسپیشل فورسز کے علاوہ ایسے کاموں کی تکمیل مشکل ہے۔ امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری ساکس کا خیال ہے کہ اس تباہی کو انجام دینے کا محرک اور صلاحیت دونوں صرف امریکہ کے پاس ہے۔
ہرش کی پہلی خبر سامنے آنے کے ڈیڑھ ماہ بعد، واشنگٹن نے ایک سادہ سی تردید کے سوا خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔بے شمار ثبوتوں کے سامنے، امریکی حکومت کا سادہ سا انکار قابل قبول نہیں ہوگا. اگر امریکہ کے پاس واقعی ایک ضمیر ہے تو وہ بین الاقوامی برادری کے بہت سے سوالات اور خدشات کا ایک ایک کرکے جواب دے گا اور نارڈ اسٹریم واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات میں اقوام متحدہ کی حمایت کرے گا۔