میاں خرم الیاس

آئی ایم کے دبائوپر شرح سود مزید دو فیصدبڑھانے کا فیصلہ تشویشناک ہے ‘میاں خرم الیاس

لاہور (گلف آن لائن) چیئرمین ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن لاہو میاں خرم الیاس نے آئی ایم ایف سے مزید قرض کیلئے آئی ایم ایف منائو مشن کے تحت شرح سود میں مزید دو فیصد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرح سود20فیصد پر کاروبار کرنا مشکل ہوگیا ہے ،امریکہ میں اب شرح سود میں0.25فیصد اضافہ کے بعد 5فیصد ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں20فیصد اور اس میں مزید 2فیصد اضافہ سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونگی۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے ٹائون شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین سہیل اکبر،احسن منیر چاولہ وائس چیئرمین کے ہمراہ صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبے میں کاروبار کیلئے بینکوںسے قرضوں کے حصول کیلئے مشکلات درپیش ہیں ۔شرح سود میں اضافہ سے صنعتی و تجارتی سرگرمیوں میں کمی واقع ہوگی ، شرح سود میں مزید اضافہ سے مقامی سطح پر کاروبار کرنے کیلئے سرمائے کی قلت پیدا ہوجائے گی۔ اسٹیٹ بینک کی طرف سے شرح سود کا تعین کرنے کے بعد کمرشل مالیاتی ادارے اپنے اخراجات ڈال کر اس میں مزید اضافہ کردیتے ہیں اور کوئی بھی کاروباری ادارہ اتنی بلند سطح پر قرض لیکر سرمایہ کاری کا رسک نہیں لے سکتا۔ پاکستان میں بلند شرح سود صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔

کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے نئی انویسٹمنٹ متاثر ہوگی اور سرمایہ تجارتی سرگرمیوں کی بجائے محفوظ منافع کیلئے بینکوں میں رکھنے کو ترجیح دی جا ئے گی۔میاں خرم الیاس نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ کے باعث رواں مالی سال کے 8ماہ میں بینکوںسے قرضوں میں73فیصد کمی ہوئی ہے ۔شرح سود بڑھنے سے بے شمار کاروباربند ،بنک نادہندگی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی ،کساد بازاری اور بے روزگاری سے پہلے ہی پریشان ہیں عمومی مہنگائی کے ساتھ ساتھ مصنوعی مہنگائی کی وجہ سے عوامی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔اس لیے حکومت شرح سود میں اضافہ کی بجائے کمی کرے تاکہ صنعتی سرگرمیوں سے معیشت مستحکم ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں