بیجنگ (گلف آن لائن)ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے حال ہی میں چین کے دورے کے دوران چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نشاندہی کی کہ ملائشیا نے دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے بے حد کامیابیاں حاصل کی ہیں اور وہ ملائشیا-چین ہم نصیب معاشرے کی مشترکہ تعمیر کے منتظر ہیں۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی حیرت انگیز ہے ،خاص کر غربت کے خاتمے میں حاصل کردہ کامیابیاں تاریخی اہمیت کی حامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین ایک جدید معیشت کے دور میں داخل ہو چکا ہے ۔ غربت کے خاتمے کے ساتھ ساتھ نئی ٹیکنالوجی کو بھی بھرپور انداز میں فروغ دیا جارہا ہے۔ان کے خیال میں چین میں بنیادی تنصیبات کی تعمیر حیرت انگیز ہے جو دوسرے ممالک میں نظر نہیں آتی۔
انور ابراہیم نے گلوبل سیویلائزیشن انیشی ایٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک انسانوں کے ایک ہی بڑے خاندان کا حصہ ہیں۔سائنس و ٹیکنالوجی کو سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں ہے۔
دی بیلٹ اینڈ روڈ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ملائشیا سب سے پہلے اس انیشی ایٹو میں شریک ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے اور اس کی تعمیر میں بے حد کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آسیان ایک غیرجانب دار تنظیم ہے اور فوجی مسابقت کی قائد بننا نہیں چاہتی۔آسیان نے امریکہ،برطانیہ اور آسٹریلیا کی سہ فریقی سیکورٹی شراکت داری پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دنیا میں امن و امان کی امید رکھتی ہے۔