بیجنگ ( گلف آن لائن) برک ، چین کےاندرونی منگولیائی خوداختیار علاقے میں ایک روایتی ریسلنگ ہے اور اس کا شمار ملک کے قومی درجے کے غیرمادی ثقافتی ورثے میں کیا جاتا ہے۔اس علاقے میں سالانہ منعقدہ ناتام میلے میں برک ایک اہم سرگرمی ہے۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
54 سالہ چھاؤ لو مین تقریباً چالیس سالوں سے اس کھیل سے وابستہ ہیں اور کافی شہرت رکھتے ہیں۔سال 2014 میں موسم سرما کے ناتام میلے میں چینی صدر شی جن پھنگ منگولیائی خوداختیار علاقے کے دورے پر آئے تھے۔چھاؤ لو مین کو یاد ہے کہ اُس دن جب صدر شی خیمے میں داخل ہوئے تو انہوں نے گلہ بانوں سے منگولیائی زبان میں “السلام علیکم”کہا اور پھر مقامی رسم و رواج کے مطابق آئندہ سال لوگوں کی خوشحالی کے لیے نیک تمنائیں ظاہر کیں۔چھاؤ لو مین سمیت گلہ بان بہت متاثر ہوئے کہ صدر شی جن پھنگ ان کے روایتی رسم و رواج سے واقف ہیں۔
اس موقع پر جناب شی جن پھنگ نے چھاؤ لو مین کے برک ملبوسات کو پہچانتے ہوئے برک کھیل سے متعلق اُن سے تفصیلات دریافت کیں۔
اس وقت چین کے اندرونی منگولیائی خوداختیار علاقے میں گلہ بان جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مویشی بانی کر رہے ہیں اور چھاؤ لو مین بھی جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مویشی بانی سمیت روایتی کھیل برک کو فروغ دے رہے ہیں۔