بیجنگ ( گلف آن لائن) جنیوا میں عالمی تجارتی تنظیم کی کمیٹی برائے سبسڈیز اینڈ کاؤنٹر ویلنگ اقدامات کے موسم بہار کا باضابطہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چینی نمائندے نے امریکہ کی امتیازی سبسڈی پالیسیوں اور اقدامات پر تنقید کی اور ڈبلیو ٹی او پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی جانب سے ڈبلیو ٹی او قوانین کی خلاف ورزی پر نگرانی کو مضبوط بنائے۔
چینی نمائندے نے واضح کیا کہ امریکہ کی جانب سے متعارف کرایا گیا افراط زر میں کمی کا قانون ، تحفظ پسندی پر عمل کرنے کے لیے “گرین” کا نام استعمال کرتا ہے۔امریکہ “آزاد تجارتی معاہدے” کی من مانی تشریح کرتا ہے، جس سے عالمی تجارتی قوانین کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ چینی نمائندے نے یہ بھی نشاندہی کی کہ امریکہ کی جانب سے متعارف کرائے گئے “چپ اینڈ سائنس ایکٹ” نے عالمی سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کو بری طرح متاثر کیا ہے، جس سے “سرد جنگ کی ذہنیت” کی عکاسی ہوتی ہے۔
تجارت کے میدان میں امریکہ کی سرد جنگ کی ذہنیت” اور “تجارتی غنڈہ گردی” سے نہ صرف چین بلکہ خود امریکہ،اس کے اتحادیوں اور تمام فریقوں کے مفادات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔ چین ڈبلیو ٹی او پر زور دیتا ہے کہ وہ ڈبلیو ٹی او قوانین کی امریکی خلاف ورزیوں پر نگرانی کو مضبوط بنائے۔