اسلام آباد (گلف آن لائن ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی نائب صدر آئی ایم ایف سے پاکستان کو رعایت دینے کی درخواست کریں۔
عالمی بینک کی ہیومن کیپٹل ریویو ریسرچ رپورٹ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو ایک بڑے معاشی چیلینج کا سامنا ہے۔ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔ پاکستان کے دورے پرموجود عالمی بینک کی نائب صدر واپسی پر آئی ایم ایف سے پاکستان کو رعایت دینے کی درخواست کریں۔ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط سیلاب سے قبل طے ہوئی تھیں۔
سیلاب کے بعد پاکستان ان میں سے کچھ شرائط پر عملدرآمد نہیں کر سکتا۔ آئی ایم ایف پروگرام کی عدم موجودگی سے غیر یقینی صورتحال بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹرکچرل عدم توازن کا شکار ہے۔ پاکستان کو درمیانی آمدن والے ممالک میں شامل ہونا چاہیے تھا مگر ہمارا انفراسٹرکچر غریب ترین ممالک کی طرح ہے۔ عالمی بینک کی نائب صدر ممتا مورتھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے پاکستان سے پیار ہے۔
میری والدہ کراچی میں رہیں انہوں نے مجھے پاکستان کے بارے میں بتایا۔ پاکستان کو انسانی وسائل کی ترقی کیلئے سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ ہمیں معلوم ہے کہ پاکستان کو مالی مشکلات درپیش ہیں۔ پاکستان مشکلات سے نکل سکتا ہے۔ عالمی بینک کے قائم مقام کنٹری ڈائرکٹر گیلیس ڈریگولس نے کہا کہ پاکستان میں بڑی تعداد میں بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ خواتین کی بڑی تعداد کوبھی ملازمت کے مواقع حاصل نہیں۔ پاکستان میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 کروڑ 30 لاکھ ہے۔