پھانسی

ایران میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین رسالت پر2 افراد کو پھانسی دیدی گئی

تہران(گلف آن لائن) ایران میں عدالت کی جانب سے دی گئی سزا پر عمل درآمد کرتے ہوئے توہین مذہب کے مرتکب صدر اللّٰہ فاضلی اور یوسف مہر داد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے بتایا کہ ان افراد کو سوشل میڈیا پر قرآن پاک کی بے حرمتی اور توہین رسالت پر مبنی پوسٹیں کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

ان دونوں افراد کے خلاف مقدمہ 2019 میں درج کیا گیا تھا۔ یوسف مہرداد پر توہین اسلام پر مبنی پوسٹیں کرنے اور قرآن پاک کے ایک نسخے کو نذر آتش کرنے جب کہ صدر اللہ فاضلی پر گستاخی رسول ﷺ کا الزام تھا۔
ایرانی عدالت کے ترجمان کے مطابق ایک ملزم نے اعتراف جرم بھی کیا تھا، دونوں کو مکمل قانونی آزادی فراہم کی گئی تھی اور ٹھوس شواہد کی روشنی میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر آج عمل درآمد کردیا گیا۔

رواں ماہ کی تاریخ کو ایرانی نژاد سوئیڈش شہری اور علیحدگی پسند رہنما کو بھی پھانسی دی گئی تھی۔ جو دو سال قبل ترکی کے ایئرپورٹ سے لاپتہ ہوگئے تھے اور بعد ازاں ایران میں گرفتار ظاہر کی گئی تھی۔

اس برس ایران میں 205 افراد کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے جب کہ 40 سے زائد افراد سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں ہلاک ہوئے جن میں سے نصف بلوچ اقلیت گروپ سے تعلق رکھتے تھے۔

مارچ میں ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی جاری ہونے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی حکومت سزائے موت کو مختلف اقلیت گروپوں اور حکومت مخالفین کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔

بااثر مذہبی رہنما مولوی عبدالحامد نے گزشتہ ہفتے اپنے بیان میں پھانسیوں کی تعداد میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی حکومت نے سزائے موت کو آرٹ بنالیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں