بیجنگ (گلف آن لائن) کینیڈین حکومت نے 9 مئی کو ٹورنٹو میں چینی قونصلیٹ جنرل کے ایک سفارت کار کو ناپسندیدہ شخص کے طور پر نامزد کرنے کا اعلان کیا ۔ منگل کے روز چین نے اس عمل کی شدید مذمت اور مخالفت کرتے ہوئے کینیڈا کو سخت احتجاج ریکار ڈ کروایا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق کینیڈا کے اس غیر معقول رویے کے جواب میں چین نے جوابی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شنگھائی میں کینیڈین قونصلیٹ جنرل کی قونصل ژین ییہوئی کو ‘ناپسندیدہ شخصیت’ قرار دیتے ہوئے انہیں 13 مئی سے پہلے چین سے روانگی کا کہا ہے۔
چین مزید ردعمل دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نےاس حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہوئے کینیڈین فریق نے نام نہاد “کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت” کی جھوٹ کی بنیاد پر چینی سفارت کار کو “ناپسندیدہ شخصیت” قرار دیا، جس کی چین سخت مذمت اور مخالفت کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ “کینیڈا کے اندرونی معاملات میں چین کی مداخلت” کی بات قطعاً غلط ہے اور یہ چین کو بدنام کرنے کے نظریے پر مبنی سیاسی جوڑ توڑ کے سوا کچھ نہیں ۔ وانگ وین بین نے کہا کہ چین کا اپنے مفادات کے تحفظ کا عزم ناقابل تسخیر ہے اور چین کینیڈا پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری طور پر غیر معقول اشتعال انگیزی بند کرے ورنہ چین سختی سے اس کا مقابلہ کرے گا۔