بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں چین کی برآمدات 2.02 ٹریلین یوآن رہیں جس میں سال بہ سال 16.8 فیصد اضافہ ہے۔ ڈالر کے لحاظ سے شرح نمو 8.5 فیصد تک پہنچ گئی۔ مارچ میں مضبوط برآمدات کی بنیاد پر اپریل کے برآمدی اعداد و شمار ایک بار پھر توقعات سے بہترثابت ہوئے ہیں۔
رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں بیرونی تجارت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کا بیرونی تجارتی ڈھانچہ مسلسل بہتر ہو رہا ہے۔ مثال کے طور پر ، آٹوموبائل کی برآمدات ایک بار پھر برآمدات کی بنیادی محرک قوتوں میں سے ایک بن چکی ہے۔ 2022 میں چین نے 3.111 ملین گاڑیاں برآمد کیں اور جرمنی کو پیچھے چھوڑکر دوسرا سب سے بڑا آٹو برآمد کنندہ بن گیا۔رواں سال کے پہلے چار مہینوں میں چین کی مکینیکل اور برقی مصنوعات کی برآمدات میں 10.5فیصد کا اضافہ ہوا ، جس میں سے آٹوموبائل میں 120.3فیصد کا اضافہ ہوا ، بالخصوص نئی توانائی کی گاڑیوں کو بین الاقوامی مارکیٹ میں پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔
مارکیٹ اداروں کے لحاظ سے نجی غیر ملکی تجارتی اداروں کی زبردست کارکردگی دیکھی گئی ہے۔ پہلے چار ماہ میں نجی اداروں کی درآمدات اور برآمدات میں 15.8 فیصد اضافہ ہوا جو چین کی مجموعی غیر ملکی تجارتی حجم کا 52.9 فیصد بنتا ہے اور سال بہ سال 4.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ، ابھرتی ہوئی منڈیوں کے ساتھ چین کی تجارت قریب تر ہوگئی ہے، آسیان اور “بیلٹ اینڈ روڈ” سے وابستہ ممالک کو درآمدات اور برآمدات میں بالترتیب 13.9 فیصد اور 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
چین کی بیرونی تجارت میں غیر معمولی کارکردگی کی کیا وجہ ہے؟ اس کا چینی حکومت کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے مسلسل فروغ اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے اپنائے گئے اقدامات سے قریبی تعلق ہے۔رواں سال کے آغاز سے چین کی مختلف مقامی حکومتوں نے غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔ پھر اپریل کے آخر میں چین کی مرکزی حکومت نے متعدد حوصلہ افزا پالیسیاں اور اقدامات متعارف کروائے، جن میں آف لائن نمائشوں کی مکمل بحالی کو فروغ دینا ، آٹوموبائل انٹرپرائزز اور شپنگ کمپنیوں کے مابین براہ راست رابطے کا اہتمام کرنا اور غیر ملکی تجارتی اداروں کی سرحد پار ای کامرس کے ذریعے سیلز چینلز کو توسیع دینے کی مدد وغیرہ شامل ہے ۔
یقین ہے کہ اندرون ملک نمائشوں کے انعقاد ، افرادی تبادلوں کی مزید سہولیات اور تجارتی تخلیقات کی مسلسل ترقی کے ساتھ ساتھ چین کی غیر ملکی تجارت مزید قوت محرکہ فراہم کرتے ہوئے دنیا کو یہ پیغام پہنچائےگی کہ چین کی معاشی بحالی میں تیزی آ چکی ہے.