اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ میں پاکستان کے بارے میں کیے گئے بے بنیاد دعوئوں کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کا آئین، تمام پاکستانیوں کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ اور ان کے عقیدے سے قطع نظر ان کو آگے بڑھانے کیلئے وسیع پیمانے پر قانونی، پالیسی اور مثبت اقدامات کے لیے ایک مضبوط فریم ورک متعین کرتا ہے،جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے،مسئلہ فلسطین، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کا آئین، تمام پاکستانیوں کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ اور ان کے عقیدے سے قطع نظر ان کو آگے بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر قانونی، پالیسی اور مثبت اقدامات کے لیے ایک مضبوط فریم ورک متعین کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے اقلیتی امور ڈاکٹر فرنینڈ ڈی ویرنس کے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر دیے گئے اہم بیان کا خیرمقدم کرتا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت ایک ایسے وقت میں سری نگرمیں جیـ20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے انعقاد کر رہا ہے جب مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں، غیر قانونی اور من مانی گرفتاریاں،
سیاسی ظلم و ستم، پابندیاں اور یہاں تک کہ آزاد میڈیا اور انسانی حقوق کے محافظوں کو دبانے کا سلسلہ جاری ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 11 مئی کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے آزاد جموں و کشمیر چیپٹر کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات میں ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا، انہوں نے کشمیری عوام کی ان کے موروثی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی پاکستان کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ترجمان کے مطابق انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔
انہوںنے کہاکہ اے پی ایچ سی کے اے جے کے باب کے ساتھ وزرائے خارجہ کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیرمیں آزادی کی حامی سیاسی قیادت بدستور قید ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان ایران سرحد پر اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی، اپنی ملاقات میں دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ ترجمان کے مطابق پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے تعاون کے نئے شعبوں کی تلاش کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداؤد نے گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا، انہوں نے وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور وزیر برائے انسداد منشیات سے ملاقات کی۔
اس دورے کے دوران دونوں فریقین نے روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان سائبر ایکسپرٹائز کے عالمی فورم (جی ایف سی ای) میں 107ویں رکن کے طور پر شامل ہو گیا ہے، ہمیں اپنے مذہبی تنوع اور تکثیری سماجی تانے بانے پر فخر ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان غزہ اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کرتا ہے، مسئلہ فلسطین، اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔