زارا نور عباس

کوئی کسی کو اس کے پروفیشن کی بنیاد پر کیسے جج کر سکتا ہے؟، زارا نور عباس

اسلام آباد (گلف آن لائن)اداکارہ زارا نور عباس نے کہا ہے کہ کہ کوئی کسی کو اس کے پروفیشن کی بنیاد پر کیسے جج کر سکتا ہے؟۔اداکارہ زارا نور عباس نے گزشتہ دنوں لائف سٹائل کوچ ارم سعید کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی اور زندگی، کیریئر، طلاق اور روحانیت کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

زارا نور عباسی نے معاشرے کے عمومی رویے سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ ایک خاص طبقہ فکر اور پروفیشن سے تعلق رکھنے والوں کو ہی دین کی بات کرنے کی اجازت دیتا ہے، اگر کوئی شوبز سے تعلق رکھتا ہے تو اس پر الٹا سوال کیا جاتا ہے کہ شوبز کی شخصیت کیسے دین کی بات کرسکتی ہے۔انہوں نے معاشرے سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کسی کے پروفیشن کی بنیاد پر کیسے اندازہ لگا سکتا ہے کہ اس کا ایمان کتنا مضبوط ہوگا؟۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے میں ان فنکاروں کو پسند کیا جاتا ہے جو دین کی خاطر شوبز کو چھوڑ دیتے ہیں جبکہ پروفیشن تو بہت نجی و ذاتی معاملہ ہے۔

انہوں نے اپنی زندگی میں آنے والے نشیب و فراز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا جب احساس ہوا کہ میں دین سے کتنی دور تھی، اس وقت صدمے کے باعث ذہنی تنائو کا شکار تھی۔انہوں نے کہا کہ ایسی کیفیت میں جب اللہ کی جانب رجوع کیا تو اس نے اکیلا نہیں چھوڑا اس نے مضبوطی سے میرا ہاتھ تھامہ اور مجھے اس کیفیت سے نکلنے کا حوصلہ دیا، اس نے مجھے میرے تصور سے بہت زیادہ نوازا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں