اسلام آباد (گلف آن لائن)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے قید پارٹی چیئرمین یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی مذموم کوشش کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے این آئی اے سمیت ریاستی اداروں کا استعمال اختلافِ رائے کو دبانے اور طاقت کو مستحکم کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ یہ تشویش ناک پیش رفت یاسین ملک کے بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی کی نمائندگی کرتی ہے اور موجودہ بھارتی حکومت کے اپنے خطرناک ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے عدالتی نظام کو ہائی جیک کرنے اور اس کا استحصال کرنے کے عزائم کو مزید بے نقاب کرتی ہے۔جے کے ایل ایف کے مطابق بھارت سمیت بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی حالیہ رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سزائے موت کے لیے این آئی اے کی تحریک کے بارے میں دہلی ہائی کورٹ میں پیر 29 مئی 2023ء کو ایک سماعت مقرر کی گئی ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہاکہ یہ نوٹ کرنا اہم ہے کہ یاسین ملک کو اس سے قبل 25 مئی 2022ء کو ایک بڑے پیمانے پر متنازع مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ سیاسی محرک ہے۔جے کے ایل ایف نے کہا کہ یہ تازہ ترین پیش رفت ناصرف ہمیں پریشان کرتی ہے بلکہ ایک ایسے شخص کی زندگی کے لیے بھی شدید خطرہ ہے جس نے جموں کشمیر کے تنازع کے پْر امن حل کی وکالت کرتے ہوئے عدم تشدد کی تحریک کی حمایت کی ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے حقوق اور آزادی کی جدوجہد کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کے ذریعے یاسین ملک متنازع خطے کی سب سے بااثر اور قابلِ احترام شخصیت بن گئے ہیں۔ جے کے ایل ایف نے کہا کہ پریشان کْن بات یہ ہے کہ بڑھتے ہوئے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے این آئی اے سمیت ریاستی اداروں کا استعمال اختلافِ رائے کو دبانے اور طاقت کو مستحکم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہاکہ ہمیں اس بات پر سخت تشویش ہے کہ یاسین ملک کو 2024ء کے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں مودی سرکار کے امکانات کو تقویت دینے کے ذریعے غیر قانونی طور پر پھانسی دی جا سکتی ہے، انتہائی بے بسی کے اس لمحے میں امن کی آوازوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ یاسین ملک کی حمایت میں متحد ہو جائیں اور مودی اور ان کی حکومت کے مذموم عزائم کو چیلنج کریں۔
جے کے ایل ایف نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا کہ ہم فوری طور پر بین الاقوامی برادری سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ فوری اور فیصلہ کْن کارروائی کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر اپنے تازہ ترین فیصلے پر نظر ثانی کرنے کے لیے دباؤ بڑھائے، جس کے پہلے سے ہی پولرائزڈ اور پْرتشدد خطے کے لیے تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔بیان میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہا ہے کہ عالمی برادری جموں کشمیر کے حوالے سے تاریخی طور پر ایک اہم ذمے داری رکھتی ہے اور اسے اس امن پسند کشمیری رہنما کے ساتھ ہونے والی سنگین ناانصافی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
جے کے ایل ایف کی جانب سے کہا گیا کہ ممتاز عالمی ادارے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے بااثر پلیٹ فارمز اور اس نازک مسئلے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور دباؤ ڈالنے کی طاقت رکھتے ہیں جہاں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، اس مقصد کے لیے اپنے تعاون سے یہ ادارے یاسین ملک کی ممکنہ پھانسی کو روکنے اور بھارت سے انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کرنے کے لیے اہم تبدیلی لا سکتے ہیں۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہاکہ جموں کشمیر کے عوام اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری اس معاملے پر فوری توجہ اور کارروائی کے لیے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں۔