لاہور(گلف آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی بجٹ بھی الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے ۔ عوام کو درپیش مسائل کے حل سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے کسی قسم کو کوئی ایجنڈا نظر نہیں آتا ۔ نگران حکومت نے بجٹ بھی ڈنگ ٹپائو بنا کر پیش کر دیا ہے ۔
پنشن میں صرف 5فیصد اضافہ عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی بجٹ کے حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا ۔ میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے اور ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے آمدن کے ذرائع بڑھانے ہونگے ۔
وزیر اعظم دوست ممالک کے سامنے کشکول اٹھانے سے شرم محسوس کرتے ہیں تو ملک و قوم کو اس نہج پر پہنچانے والے بھی تو یہی لوگ ہیں۔ اربوں روپے کے قرضے کہاں خرچ ہورہے ہیں کسی کو کچھ معلوم نہیں ۔اس وقت ہر پاکستانی ڈھائی لاکھ روپے کا مقروض ہو چکا ہے ۔دنیا کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی رغبت دلانے والے اپنا سرمایہ ہی پاکستان لے آئیں تو دوسرے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت نا اہلوں کا ٹولہ ہے ان کے پاکس اہلیت، صلاحیت اور قابلیت نام کی کوئی چیز نہیں ۔قوم کو ان کرپٹ افراد کا محاسبہ کرنا ہو گا ۔
کراچی میں میئر انتخابات کے دوران جس طرح کی پیپلز پارٹی کی جانب سے بد ترین دھاندلی ہوئی اس نے پورے کرپٹ نظام کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ پاکستان میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔23جون کو اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک وقوم کو آگے لے کر جانا ہے تو پہلے سیاسی استحکام کی طرف جانا ہو گا۔ داخلی انتشار اور اضطراب کی کیفیت ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ معاشی بحرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے سیاسی اختلافات کو بھلا کرقومی مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔