لاہور(گلف آن لائن)عالمی شہرت یافتہ پاکستانی قوال امجد صابری کی 7ویں برسی آج (جمعرات ) کو منائی جائے گی ۔امجد صابری 23دسمبر1976کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ان کا تعلق قوالی کے منفرد گھرانے سے تھا۔ان کے والد غلام فرید صابری اور چچا مقبول فرید صابری نے قوالی کی دنیا میں منفرد شناخت قائم کی۔
انہوں نے اپنے والد اور چچا کی مشہور قوالیاں بھر دو جھولی میری،کوئی اپنا نہیں غم کے مارے ہیں ہم، آئے ہیں تیرے در پہ،ملتا ہے کیا نماز میں سجدے میں جا کے دیکھ،یا محمد نور مجسم،یا صاحب الجمال و یا سید البشر،طیبہ کے جانے والے،آفتاب رسالت مدینے میں ہے،صابر پیا ذرا کھولو کوڑِیااور اے خدا اِلتجا ہے یہ میری کو نہایت دلکش اور منفرد انداز سے گایا۔
امجد صابری نے اپنے آخری ٹی وی پروگرام میں شیڈول سے ہٹ کر اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا،جب وقتِ نزع آئے دِیدار عطا کرناسنا کر سب کو رلا دیا اور خود بھی روئے۔انہوں نے صوفیانہ کلام کو منفرد انداز سے گا کر ملک کا نام روشن کیا۔کئی غیر مسلم ان سے صوفیانہ کلام سن کر مشرف بہ اسلام بھی ہوئے۔امجد صابری 22 جون 2016 کو ایک ٹی وی پروگرام کیلئے جا رہے تھے کہ مسلح افراد کے قاتلانہ حملے کے باعث وہ شدید زخمی ہو گئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میںدم توڑ گئے۔