پیرس (گلف آن لائن) فرانسیسی حکومت کی دعوت پر چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ فرانس کا سرکاری دورہ کرنے اور نیو گلوبل فنانسنگ کمپیکٹ سمٹ میں شرکت کے لیے چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پیرس پہنچے۔جمعرات کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ چین اور فرانس کے تعلقات نے اعلیٰ سطح کی ترقی کو برقرار رکھا ہے اور ان کی عالمی اہمیت دو طرفہ دائرہ کار سے کہیں زیادہ رہی ہے۔
اس سال اپریل میں چینی صدر شی جن پھنگ اور فرانسیسی صدر میکرون نے وسیع پیمانے پر اسٹریٹجک اتفاق رائے حاصل کیا ، جس میں چین فرانس جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا ایک خوبصورت خاکہ تیار کیا گیا۔ چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ دونوں سربراہان مملکت کے تیار کردہ بلیو پرنٹ کو “تعمیراتی ڈرائنگ” میں تبدیل کیا جا سکے، دو طرفہ کھولنے کو وسعت دی جائے، چین-
فرانس اور چین-یورپ صنعتی چین اور سپلائی چین کی تعمیر کی جائے، ثقافتی تبادلے کو گہرا کیا جائے،ا ور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہاتھ ملا کر عالمی امن، استحکام اور ترقی میں مزید اعتماد اور طاقت ڈالا جائے۔ اسی دن شام کو لی چھیانگ نے چین-فرانسیسی کاروباری عشائیے میں شرکت کی اور تقریر کی جس میں فرانسیسی وزیر اقتصادیات لی مائیر اور دونوں ممالک کے کاروباری حلقوں کے 100 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔
لی چھیانگ چین جرمنی حکومتی مشاورت کے ساتویں دور کے اختتام اور جرمنی کا سرکاری دورہ کرنے کے بعد پیرس پہنچے تھے۔