چین

جاپان جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے معاملے پر عالمی برادری کے تحفظات کا سامنا کرے، چین

اقوام متحدہ (گلف آن لائن)چینی نمائندے نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53ویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے جاپان پر زور دیا کہ وہ سمندر میں جوہری آلودہ پانی کے اخراج کے معاملے پر عالمی برادری کے جائز تحفظات کا سامنا کرے۔

جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چینی نمائندے نے کہا کہ جاپان کا جبری طور پر جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنا اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون سے متعلق کنونشن کے تحت اس کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔ جاپان اب تک یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ جوہری آلودہ پانی کا سمندر میں اخراج محفوظ اور درست ہے۔

خود جاپان کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار بھی یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ٹریٹمنٹ کے باوجود تقریباً 70 فیصد جوہری آلودہ پانی اب بھی معیار پر پورا نہیں اترتا۔ فوکوشیما کے جوہری آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے لیے سمندری اخراج واحد انتخاب نہیں ہے، اور نہ ہی یہ سب سے محفوظ اور بہترین طریقہ ہے۔ جاپانی فریق نے اقتصادی لاگت کی بنیاد پر سمندر میں پانی چھوڑنے کا انتخاب کیا، جس سے تمام بنی نوع انسان کو جوہری آلودگی کا خطرہ لاحق ہے، اور تمام ممالک کے لوگوں کی صحت کے حق کو شدید خطرہ لاحق ہے۔چینی نمائندے نے نشاندہی کی کہ اندرون اور بیرون ملک شدید مخالفت کے باوجود جاپان نے زبردست

ی ایٹمی آلودہ پانی کے اخراج کے آلات کا آزمائشی آپریشن شروع کیا جو یکطرفہ طور پر ایٹمی آلودہ پانی کو سمندر میں زبردستی خارج کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے۔ اگر جاپان واقعی بات چیت کرنے کا اخلاص رکھتا ہے تو اسے سمندری پانی کے اخراج کو معطل کرنے کا اعلان کرنا چاہیے، پڑوسی ممالک، بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو جوہری آلودہ پانی کے آزادانہ نمونے لینے اور تجزیہ کرنے کی اجازت دینا چاہیے، اور سمندر کے علاوہ دیگر تمام ممکنہ طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کرنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں