اقوام متحدہ (گلف آن لائن) چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے نوجوانوں کی نمائندہ یونگ شیون نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس میں تقریر کی، قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ کی سماجی ترقی کا تعارف کرایا اور ہانگ کانگ میں نوجوان نسل کی “ایک ملک، دو نظام” کے لیے دلی حمایت کا اظہار کیا۔
ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق یونگ شیون نے کہا کہ “ایک ملک، دو نظام” ہانگ کانگ کو اپنے سماجی اور معاشی نظام کو برقرار رکھنے اور اعلی درجے کی خود اختیاری سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ مادر وطن کے بھر پور وسائل اور وسیع مارکیٹ کے اشتراک کے قابل بناتا ہے۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد، مستقبل کی ترقی کے لئےسماجی استحکام ایک اہم بنیاد فراہم کر رہا ہے. یہ دعویٰ کہ قومی سلامتی کے قانون سے ہانگ کانگ کے لوگوں کے جائز حقوق کو نقصان پہنچا ہے،سراسر منفی پراپیگنڈہ ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر مغربی ممالک میں بھی قومی سلامتی سے متعلق قوانین موجود ہیں جو ان کے عوام کے تحفظ اور صحت مند معاشی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ چونکہ ہانگ کانگ ایک بین الاقوامی شہر ہے، ہمیں پوری امید ہے کہ بین الاقوامی برادری ہانگ کانگ کے نوجوانوں کے خیالات کا احترام اور حمایت جاری رکھے گی۔