کراچی(گلف آن لائن)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کا لائسنس معطل نہ ہونے کی ذمہ دار ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم ٹھہراتے ہوئے کہاہے کہ کراچی میں کیوں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، شہر کی آواز ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس معطل کیا جائے اورقومی تحویل میں لیاجائے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا کہ بجلی کمپنی کا لائسنس معطل نہیں ہورہا ہے تو ذمہ دار ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے، کے الیکٹرک کے لائسنس کا مسئلہ چل رہا ہے، شہر کی آواز ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس معطل کیا جائے، بجلی چوری ایک جگہ ہوتی ہے مگر اس کا بوجھ پوری آبادی پر ڈال دیا جاتا ہے، مکانوں اور دکانوں کی بجلی ایک مہینے میں کٹ جاتی ہے۔گرمی بڑھنے کے ساتھ ساتھ شہر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا ہے، ک
ے الیکٹرک سستی بجلی لے کر مہنگی بجلی دے رہی ہے، فیول بھی زیادہ خرچ ہو اور یہ ادائیگیاں بھی نہ کریں، ان کو سبسڈی ملتی ہے۔ ایک گروپ کو نوازنے کے لیے قومی خزانے پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے، اس وقت شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نیپرا قوانین میں موجود ہے کہ اگر کسی علاقے میں کوئی نادہندہ ہے تو کے الیکٹرک علاقے کی بجلی بند نہیں کرسکتا،مگر نیپرا قوانین پر عملدرآمد ہی نہیں ہوتا۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک 2018 سے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی)کا نادہندہ ہے تاہم اس کا لائسنس منسوخ نہیں ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ اس دفعہ کے الیکٹرک کو تاریخی 170 ارب روپے کی قومی خزانے سے سبسڈی دی گئی تاہم اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں، کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے اور فارنزک آڈٹ کیا جائے۔حافظ نعیم کے مطابق پورے مافیا کا مقابلہ عوام کو ہی کرنا ہوگا، شہر میں اس وقت پانی کا شدید بحران ہے، 660 ملین گیلن پراجیکٹ کو 250 ملین گیلن کا پراجیکٹ بنا دیا ہے، 18 سال میں ان پارٹیوں نے کراچی میں ایک بوند کا اضافہ نہیں کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کرپشن کے دھندے کے پیچھے کون ہے؟ بہت تقریر سننے کو مل رہی ہے کہ معیشت ہماری ترجیح ہے، مافیاز کی سرپرستی کریں گے تو بے نقاب بھی ہوں گے، آصف زردرای پراجیکٹ بلاول چلا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین اور وائس چیئرمینز کو فوری اختیارات منتقل کیے جائیں، کراچی میں بہت بڑا مارچ کریں گے، کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا قبول نہیں کرسکتے، میئر کا معاملہ پاکستان میں سب سے بڑا موضوع ہے۔