اقوام متحدہ (گلف آن لائن)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس میں ججوں اور وکلاء کی آزادی سے متعلق خصوصی نمائندے کے ساتھ ایک انٹرایکٹو مکالمہ ہوا، جس میں چینی نمائندے نے بعض ممالک کی جانب سے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون پر تنقید کی تردید کی اور سنجیدہ موقف کا اظہار کیا ۔
منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چین کے نمائندے نے زور دے کر کہا کہ ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ افراتفری سے حکمرانی اور خوشحالی کی طرف ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، قانون کی حکمرانی دوبارہ قائم ہوئی ہے اور ہانگ کانگ کے رہائشیوں کے حقوق اور آزادی کا بہتر تحفظ کیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی اور عدالتی آزادی کی ضمانت ہانگ کانگ کے بنیادی قانون کے ذریعے دی جاتی ہے ، اور عدالتیں بغیر کسی مداخلت کے آزادانہ طور پر مقدمات چلاتی ہیں۔ چین انسانی حقوق کی آڑ میں کسی بھی ملک یا بیرونی طاقت کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات اور عدالتی خودمختاری میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔