لاہور (گلف آن لائن) امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عید الا ضحی کے پر مسرت موقع پر میں پوری پاکستانی قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ وہ ہماری عبادات اور قربانیاں قبول و منظور فرمائے انہیں ہمارے لیے اپنی رضا و خوشنودی کے حصول کا ذریعہ بنا دے،عید الا ضحی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اطاعت خداوندی اور حضر ت اسماعیل علیہ السلام کی تسلیم و رضا کی یاد گار ہے، آج کے دِن ان عظیم انبیا ئے کرام نے اطاعت اور قربانی کی ایک ایسی لازوال مثال قائم کی جس کی تاقیامت پیروی کی جاتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ قربانی کا جذبہ ایک عالمگیر حیثیت کا حامل ہے۔ دُنیا میں کوئی بھی قوم اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتی ہے جب تک اس میں ایثار اور قربانی کا جذبہ موجزن نہ ہو۔ قربانی صرف جانور کے ذبح کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد انسان کا اپنے آپ کو مکمل طور پر اپنے رب کریم کے حکم کے تابع کرنا اوراپنی خواہشات و مفادات کو اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے قربان کرنا ہے۔ یہ جذبہ انسان کے اندر ایسی صلاحیت کو اُجاگر کرنے کاباعث بنتا ہے جو اُسے صبر آزما لمحات اور مشکل ترین حالات میں بھی ثابت قدم رکھتا ہے اور راہ راست سے بھٹکنے نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ سنت ابراہیمی کی پیروی کا تقاضا ہے کہ ہم زندگی کے ہر شعبے میں ایثار و قربانی کا مظاہرہ کریں۔ ہمیں اپنے تمام تر مفادات، ترجیحات اور تعصبات کو پس پشت رکھتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی اور اجتماعی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا چاہیے۔ عید الا ضحی کی خوشیاں مناتے ہوئے ہمیں اپنے ان بہن بھائیوں کا بھی خاص طور پر خیال رکھناچاہیے جو حالات کے جبر کا شکار ہو کر معاشی طور پر پیچھے رہ گئے ہوں۔عید کی خوشیاں مناتے ہوئے ہمیں اپنے اردگرد بھی نظر رکھنی ہے تاکہ ہمارا کوئی ہمسایہ اس خوشی سے محروم نہ رہ جائے۔
آج کے دن ہمیں وطن کے ان معماروں اور محافظوں کو بھی یاد رکھنا ہے جنہوں نے وطنِ عزیز کی حفاظت، تعمیر و ترقی اور سربلندی جیسے عظیم مقصد کے لئے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ دین اسلام قربانیوں سے عبارت ہے در حقیقت قربانی کا مقصد صرف خون بہانا ار گوشت کاٹنا نہیں بلکہ سنت ابراہیمی پر عمل درآمد کرنا ہے جب اللہ رب العالمین کی طرف سے قربانی کا حکم آگیا تو اب بندہ کو اخلاص کے ساتھ اپنے آپ کو حکم ربی کا پابند بنا دینا ہے یہی ہمارا امتحان ہے اور اس میں ہماری فلاح بھی مضمر ہے۔