انقرہ(گلف آن لائن)جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے فرانس میں ہونے والے فسادات کا ذمے دار ادارہ جاتی نسل پرستی، اسلاموفوبیا اور اس ملک کے نوآبادیاتی ماضی کو قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن نے کہا کہ خاص طور پر ان ممالک میں، جو اپنے نوآبادیاتی ماضی کے لیے جانے جاتے ہیں، ثقافتی نسل پرستی ادارہ جاتی نسل پرستی میں تبدیل ہو چکی ہے۔
انھوں نے کہاکہ فرانس میں شروع ہونے والے واقعات کی جڑ اس ذہنیت کی بنیاد پر تعمیرکردہ سماجی ڈھانچا ہے،جن تارکین وطن کو الگ تھلگ بستیوں میں رہنے پرمجبورکیا جاتا ہے اورجن پر منظم طریقے سے ظلم کیا جاتا ہے، ان میں سے زیادہ تر مسلمان ہیں۔ترک صدر نے مزید کہاکہ بدقسمتی سے تشدد نے تشدد کو جنم دیا اور آج یہ واقعات رونما ہورہے ہیں۔
انھوں نے فرانسیسی حکام کو خبردار کیا کہ وہ اس کا نوٹس لیں کیونکہ سڑکیں انصاف کے حصول کا ذریعہ نہیں بن سکتیں۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ حکام کو سماجی دھماکے سے بھی سیکھنا چاہیے۔