لاہور ( گلف آن لائن) وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے معیشت و توانائی بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 سال میں ملک کا جو نقصان ہوا اس کی مثال نہیں ملتی،بھونڈے تجربات کا نتیجہ سب کے سامنے ہے،پی ٹی آئی حکومت نے جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی دلدل میں دھکیلا اور ایسی صورتحال پیدا کی کہ ملک تین ماہ میں ڈیفالٹ ہو سکتا تھا، نوازشریف کو ہٹاکر پوری قوم کے ساتھ زیادتی کی گئی، وہ آج سرخرو ہورہے ہیں اور موجودہ حالات میں چیلنجز سے نمٹنے کا تجربہ رکھنے والے واحد شخص ہیں ،
جس شخص نے امپورٹڈ حکومت کا تماشا کرکے آئین شکنی کی آج امریکہ کی منتیں کررہا ہے،جلد ایک اعشاریہ ایک ارب کی قسط آ جائے گی اور یہ آغاز ہوگا اسکے علاوہ دیگر ممالک سے بھی پیسے آئیں گے، ہمیں اپنی ایکسپورٹ بڑھانا ہوگی اور اس کے لئے وزیراعظم نے بجٹ میں پروگرام رکھے ہیں، انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے مگر ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور کامیاب ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
بلال اظہر کیانی نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے سٹینڈ بائی نو ماہ کا تین ارب روپے کا معاہدہ کیا جس کا خیر مقدم قوم نے کیاہے، معیشت کو آئی ایم ایف کی ضرورت تھی یہ معاہدہ اس سفر کی کڑی تھی جو سات سال پہلے شروع کیا ۔آئین کے مطابق تحریک عدم اعتماد سے مسلط شدہ وزیراعظم کو ہٹایاگیا اور قوم کو نجات ملی، اس شخس نے معاشی آگ لگائی ،معیشت کو کھوکھلا کیا جب اسے ہٹایا گیا تو امپورٹڈ حکومت کا تماشا لگا دیا۔
اس مسلط کر کے نوالے منہ میں ڈالے گئے تو وہ نوالے چبانے کے قابل نہیں تھا اور اس سے نظام نہیں چلا، جس شخص نے امپورٹڈ حکومت کا تماشا کرکے آئین شکنی کی آج امریکہ کی منتیں کررہا ہے،امریکہ کی منتیں تم کرو آئی ایم ایف کے خلاف سازش تم کروامپورٹ حکومت ہمیں کہو، دوغلا پن ،تباہی کا رویہ ،منظم مہم اس شخص کا وطیرہ رہا ، اس نے چار سال ملکی و معیشت کی تباہی کی ،6.6کی نوازشریف کی معیشت عمران خان کو ملی۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے چودہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا ،دہشت گردی ردا لفساد سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ،دہشت گردی و لوڈ شیڈنگ خاتمے کے بعد استحکام پاکستان کو اس شخص نے تباہ کیا،
اگر کسی ملک میں معاشی ترقی ہوئی تو نوازشریف دور میں ہوئی، نوازشریف نے دفاع کو ناقابل تسخیر بناکر معاشی مشکلات کو مستحکم کیا، اس ملک کو جس نہج پر لایاگیا 2018-22کے بعد معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ،ان حالات میں نوازشریف واحد شخص ہیں جو معاشی چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں۔ جو لوگ نوازشریف کے خلاف فیصلے لکھتے تھے آج وہ بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگئے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ شخص مسلط کیا گیا جسے بہترین معیشت ملی اس نے چار سال میں دو کروڑ غربت کی چکی اور ساٹھ لاکھ بے روزگار کئے ، پچیس ہزار ارب قرضوں میں ستانوے فیصد اضافہ کیا،یہ کہتا تھا خود کشی کرلوں گا مگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائوں گا ،آج انہیں قوم سے معیشت کی تباہی پر معافی مانگنی چاہیے ۔
وہ آئی ایم ایف سے ملاقات پر جشن منا رہے ہیں ،یہ لوگ عوام سے معافی مانگیں ، شرمندگی یا معافی کے بجائے جھوٹے دعوے کرتے ہیں،انہوں نے عوام کے ساتھ بار بار جھوٹ بولا کس طرح تباہی کی۔اسد عمر تو رٹے رٹائے بیانات دیتے رہے ،پہلے کہا آئی ایم ایف نہیں جائیں گے جب معیشت خراب ہوئی تو اپریل 2019 میں آئی ایم ایف گئے،وزیر خزانہ اسد عمر واپس وطن آئے تو انہیں بتایا انہیں فارغ کر دیا گیا، حفیظ شیخ کو امپورٹ کرکے وزیرخزانہ لائے گئے ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے سربراہوں کو فارغ کر دیا گیا جنہوں نے موقف اپنایا کہ عوام پر بہت زیادہ بوجھ ڈالا جائے گا، انہوں نے آئی ایم ایف سخت شرائط پر عوام دشمن پروگرام چلایا ۔بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ہماری حکومت نے ایک اعشاریہ چھ ارب ،
بی ایس ایس آئی پروگرام ڈیڈ ریلیف چیئرمین پی ٹی آئی حکومت کو دیا گیا جس کا فائدہ نہ اٹھا سکے،حماد اظہر کی خواہش پر وزیر خزانہ بنایا تو اسے بھی خراب کارکردگی پر ہٹا دیا گیا چار نالائق وزیر خزانہ گھر بھیجے گئے،شوکت ترین کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کی خواہش پر آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوا جس میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی شرائط پر بات ہوئی چار روپے ہر ماہ بڑھانے تھے، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پیٹرول و ڈیزل مصنوعات پر چار چار اور زائد قیمتیں بڑھائیں گے تو چیئرمین پی ٹی آئی نے جاتے وقت آئی ایم ایف کا معاہدہ توڑا ،عمران خان نے ایسی سیاست کی ملک جان بوجھ کر ڈیفالٹ کی طرف چلا جائے ،آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف سبسڈی دے کر پیٹرول سستا کیا اور لیوی ختم کر دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی دلدل میں دھکیلا اور ایسی صورتحال میں ڈال دیا کہ ملک تین ماہ میں ڈیفالٹ ہو سکتا تھا، پی ٹی آئی معاشی ٹیم سمجھتی تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائیگا، چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر لہرایا اس بنیاد پر اسمبلی توڑی جو آئین شکنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو واپس شہباز شریف لائے جولائی میں سٹاف سطح کا معاہدہ کیا ،7,8ریویو کااختتام کیا، پی ٹی آئی دور کے وعدے آئی ایم ایف سے ہم نے پورے کئے ،تیمور جھگڑا اور شوکت ترین کی آڈیوز سامنے آئیں انکی کوشش رہی کہ آئی ایم ایف پروگرام بحال نہ ہو، محسن لغاری نے آڈیو میں سوال کیا ریاست کو تو نقصان نہیں ہوگا شوکت ترین نے جواب نہ دیا،
ان لوگوں کو شرم آنی چاہئے اگر آئی ایم ایف ٹیم ان سے مل رہی ہے تو آئندہ سازشیں نہ کریں اور قوم سے معافی مانگیں تاکہ معاشی عدم استحکام نہ ہو ۔بلال اظہر کیانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جلد ایک اعشاریہ ایک ارب کی قسط آ جائے گا اور یہ آغاز ہوگا تین ارب ڈالر کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی پیسے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سٹینڈ بائی معاہدہ قابل فخر نہیں لمحہ فکریہ ہے تاہم آئی ایم ایف کے پیسوں سے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔ ہمیں اپنی ایکسپورٹ بڑھانا ہوگی اس کے لئے وزیراعظم نے بجٹ میں پروگرام رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ڈٹ کر الیکشن کا مقابلہ کریں گے اس بار ہم کامیاب ہوں گے۔