بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان سینئر کرنل تھان کھہ فے نے اس حوالے سے کہا کہ امریکہ کی جانب سے وقتا فوقتا اس طرح کے غلط بیانات سامنے آنےکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکہ نے کبھی بھی عالمی امن اور ترقی کے عمومی رجحان کو واضح طور پر نہیں دیکھا اور نہ ہی وہ زیرو سم گیم کے مائنڈ سیٹ سے باہر نکلا۔انہوں نے کہا کہ “فیصلہ کن برتری” کے نام نہاد امریکی نظریے کا مقصد بالادستی کے ذریعے غلبہ اور اپنے ذاتی مفادات برقرار رکھنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان نے کہا کہ چین نے کبھی بھی بالادستی کی جستجو نہیں کی اور نہ ہی اس غلط راستے کا رخ کرےگا کہ ملک طاقتور ہونے کے بعد بالادستی کی طرف جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چین سے پوچھا جائے کہ اس کے اہداف کیا ہیں، تو وہ اہداف یہ ہیں کہ خود کو بہتر سے بہتر تر بناتے ہوئے قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے دفاع کی صلاحیت میں مسلسل بہتر ی لائی جائے اور عالمی اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں کردار ادا کیا جائے ۔
وا ضح رہے کہ امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین مارک ملے نے چند روز قبل کہا تھا کہ چین کو امید ہے کہ وہ اگلے 10 سال میں ایشیا پر غلبہ پالے گا اور اکیسویں صدی کے وسط میں فوجی طاقت میں امریکہ کو پیچھے چھوڑنے کا ہدف حاصل کر لے گا۔اس پر بات کر تے ہو ئے چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان نے تفصیلی بات کی۔